چھاتی کے امراض میں مبتلاءمریضوں کو آکسیجن کی کمی کا سامنا
وادی میں درجہ حرارت منفی انجماد سے نیچے جلنے کی وجہ سےچھاتی کے امراض میں مبتلاءمریضوں کو شدید مشکلات کاسامناکرنا پڑرہا ہے جبکہ مریضوں کو سانس لینے میں مشکلات درپیش آتی ہے ۔ ایسے مریضوں کو گرمی کاخاص خیال رکھان چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق رواں چلہ کلاں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے چلے جانے کی وجہ سے چھاتی کے امراض میں مبتلا مریضوں کو گرم جگہوں پر رکھا جائے کیوں کہ سخت سردی میں چھاتی کے امراض میں مبتلاءمریضوں کو سانس لینے میں مشکلات پیش آتی ہے اور انکا O2آکسیجن کم ہوجاتا ہے ۔ معالجین نے ایسے مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں پرہیز کریں ۔ اس ضمن میں سینئرءمعالج ڈاکٹر فیاض گُل نے کہا ہے کہ COPDکے مریضوں کا سردی میں آکسیجن کم ہوجاتا ہے ۔ اسلئے ایسے مریضوں کےلئے کا معقول انتظام ہوناچاہئے۔ادھر معالجین کے مطابق سی او پی ڈی مریضوں کو وقت وقت پر آکسیجن جانچ لینا چاہئے اور اگر ان کی آکسیجن لیول 88سے کم ہوتا ان کو آکسیجن کی ضرورت پڑسکتی ہے اس صورت میں مریضوں کو فوری طور پر ڈاکٹروں کے پاس جانا چاہئے تاکہ مریض کے اندرونی اجزاءدل، جگر، پھیپھڑوں ، کو آکسیجن کی کمی نہ ہو جس سے ایسے مریضوں کو اندرنی نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے ۔