الیکشن کے دوران ضبطی جلد ہی 9000 کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گی
نئی دلی/ الیکشن کمیشن کے ذریعے جاری لوک سبھا انتخابات میں پیسے کی طاقت کے استعمال اور اس سے لالچ دینے پر پرعزم اور منظم روک تھام کے نتیجے میں ایجنسیوں نے 8889 کروڑ روپے کی زبردست ضبطیاں انجام دی ہیں۔ منشیات اور سائکوٹروپک مادوں سمیت ترغیبات کے خلاف بڑھتی ہوئی نگرانی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ضبطی کی کارروائیاں ہوئی ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ منشیات کی ضبطی سب سے زیادہ رہی ہے۔ اخراجات کی نگرانی، اعداد و شمار کی درست تشریح اور نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کی فعال شرکت کے شعبوں میں اضلاع اور ایجنسیوں کی باقاعدگی سے پیروی اور جائزے کی وجہ سے یکم مارچ کے بعد سے ضبطی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ منشیات، شراب، قیمتی دھاتیں، مفت اشیاء، نقد رقم کی ضبطی مختلف سطحوں پر انتخابات پر اثر انداز ہوتی ہے، جن میں سے کچھ براہ راست ترغیب کے طور پر جب کہ کچھ پیسے کی گردش کی کم سطح کے ذریعے ہوتی ہیں۔ اس طرح غیر قانونی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا سیاسی مہمات سے تعلق بری طرح متاثر ہوتا ہے۔کمیشن نے منشیات اور نفسیاتی مادوں کی ضبطی پر خصوصی زور دیا ہے۔ اعداد و شمار کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے جو ٹرانزٹ زون ہوا کرتے تھے وہ تیزی سے کھپت کے علاقے بن رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار نے ایک جائزہ دورے کے دوران نوڈل ایجنسیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتخابات میں منشیات کے کاروبار کے گندے پیسے کے کردار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے منشیات اور منشیات کے خلاف ایجنسیوں کے ذریعے انٹیلی جنس کی بنیاد پر مشترکہ کوششیں وقت کی ضرورت ہیں۔ ‘‘ منشیات کی ضبطی کا حصہ 3958 کروڑ روپے ہے جو کل ضبطی کا 45 فیصد ہے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی قیادت میں کمیشن نے ای سی گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو کے ساتھ نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے ڈی جی کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ این سی بی کے وقف نوڈل افسران کی کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے تجزیات پر مبنی فعال کارروائی کی جاسکے۔ اسی طرح جاری انتخابات کے دوران ڈی آر آئی، انڈین کوسٹ گارڈ، ریاستی پولیس اور دیگر ایجنسیوں کی فعال شمولیت کو یقینی بنایا گیا۔ ان تمام اقدامات کی وجہ سے انتخابات کے اعلان کے بعد دو ماہ میں اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں۔