طبی ماہرین کے مطابق بیماریاں پھیلنے کی جو وجوہات ہیں ان میں سب سے بڑی وجہ اس وقت فضائی آلودگی ہے جس سے لوگ مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں ۔ان ماہرین کا کہنا ہے کہ بنیادی طور کورونا ہو یا کوئی اور بیماری اس کے پھیلنے کی بنیادی وجوہات میں ایک اور سب سے بڑی وجہ فضائی آلودگی اور گندا ماحول قرار دیاجاسکتا ہے اس کا مطلب یہ ہو ا کہ جس قدر ہم اپنے آپ کو اپنے گھرو بار ،پاس پڑوس ،دفتر ،سکول یا کام کرنے کی دیگر جگہوں کو صاف ستھرا نہیں رکھینگے تب تک بیماریاں ہمارے پاس موجود رہینگی ۔اس وقت مختلف بیماریاں پھیلی ہوئی ہیںاور لوگ ان کے شکار ہورہے ہیں ۔لوگ پریشان ہیں کریں تو کیا کریں کسی کی سمجھ میں کچھ نہیں آرہا ہے ۔جبکہ اصل بات یہ ہے کہ ہم کو بنیادی طور پر باڈی ہائیجین کے علاوہ اپنے ہمسائیوں ،رشتہ داروں اور دوست واحباب پر یہ بات واضع کردینی چاہئے کہ وہ خود کو اپنے گھر کو اور پاس پڑوس کو صاف رکھیں اور گندگی اور غلاظت نہ ڈالیں بلکہ ان ہی مقامات پر گندگی غلاضت ڈالی جاے جو میونسپلٹی نے اس کے لئے مقرر کی ہوئی ہیں ۔لیکن یہ بات نوٹ کی گئی اب بھی لوگ بے ہنگم طریقے سے بیچ سڑکوں ،دیواروں کے پاس ،بجلی ٹرانسفارمروں کے نیچے کوڑا کرکٹ ڈال کر فضائی آلودگی کا باعث بن جاتے ہیں۔سرینگر کی بلدیہ نے شہر میں مختلف مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں خاکروب آگر شہر کا کچرا اٹھا کر میو نسپل گاڑیوں میں ڈالکر ڈمپنگ گراونڈ میں ڈالتے ہیں ۔لیکن بعض لوگ اتنی سہولیات کے باوجود کچرے کو من پسند مقامات پر ڈالکر شہر کی خوبصورتی پر بد نما داغ لگاتے ہیں ۔گذشتہ دنوں سرینگر میونسپلٹی نے نو گام کے قریب رات کے دوران ایک ٹپر کو بائی پاس پر کچرا ڈالتے ہوے رنگے ہاتھوں پکڑا اور ٹپر مالک پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عاید کردیا جو اسے فوری طور ادا کرنے کے لئے کہا گیا ہے اس بارے میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کے ذرایع نے بتاتا کہ اس سال جنوری میں رات کے دوران صنعت نگر میں نصف شب ایک ٹپر کو کچرا پھینکتے ہوے رنگے ہاتھوں میں پکڑا گیالیکن بعض شرپسند عناصر ٹپر ڈرائیور کو چھڑوانے میں کامیا ب ہوگئے جس کے بعد وہ فرار ہوگیا ۔اب گذشتہ دنوں میونسپل کارپوریشن کی ایک الرٹ ٹیم نے ایک ٹپر کو نوگام میںبائی پاس کے قریب کچرا ڈالتے ہوے رنگے ہاتھوں پکڑا اور ٹپر ڈرائیور جو اس کا مالک بھی ہے پر ایک لاکھ روپیہ جرمانہ عاید کردیا جو اسے فوری طور ادا کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ایس ایم سی کے ذرایع نے بتایا کہ اس سال 8مارچ کو نیشنل گرین ٹریبونل کے حکم سے جموں کشمیر کے حکام کو آلودگی پھیلانے والے افراد پر جرمانہ عاید کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جس کی رو سے ایس ایم سی کسی بھی شہری ،ادارے وغیرہ پر جرمانہ عاید کرسکتی ہے جو آلودگی پھیلانے کے مرتکب ہونگے ۔چنانچہ ان ہی اختیارات کا استعمال کرتے ہوے بائی پاس پر کچرا ڈالنے والے ٹپر مالک پر ایک لاکھ کا جرمانہ عاید کردیا گیا ۔ایس ایم سی کے اس اقدام کو عوامی حلقوں نے سراہا ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسے عناصر کو جیل بھیج دیا جانا چاہئے جو کسی بھی صورت میں فضائی آلودگی پھیلانے کے مرتکب ہونگے ۔لوگوں کو بھی خود میں تبدیلی لانی چاہئے اور بے ہنگم طور پر کچرا سڑکوں ،گلی کوچوں میں ڈالنے سے احتراز کرنا چاہئے ۔