عالمگیر وبائی وائیرس کورونا کی چوتھی لہر تشویشناک حد تک آگے بڑھ رہی ہے ظاہر ہے کہ اس سے جموں کشمیر کیسے بچ سکتا ہے یہاں بھی کورونا کیسوں میں اضافہ درج کیا جارہا ہے اور ہر روز ان معاملات میں اضافہ ہی ہورہا ہے ۔بدھ 20جولائی کو جموں کشمیر میں پازیٹو معاملات کی تعداد 434بتائی گئی جبکہ ایک مریض لقمہ اجل بن گیا ۔اس کے ساتھ ہی شفایاب ہونے والوں کی تعداد جیسا کہ سرکاری طور پر بتایا گیا 111ہے ۔اب کی بار جموں میں کووڈ معاملات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ۔جب کہ اس کے ساتھ ہی اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ جموں میں نیا اومیکران وائیرنٹ پھیلنے لگاہے جس کی بنا پر محکمہ ہیلتھ نے ہائی الرٹ کا اعلان کرتے ہوے کہا لوگوں کے نام ایڈوائیزری جاری کردی ہے کہ وہ کوئی ایسی غفلت شعاری نہ برتیں جس سے ان کو اس حوالے سے کسی پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔کیونکہ اومیکران کے کچھ نئے کیسز منظر عام پر آنے لگے ہیں ۔کورونا کے کیسز کیوں بڑھنے لگے ہیں اس بارے میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ غفلت شعاری برتنے لگے ہیں ۔بھیڑ بھاڑ ،مناسب دوری نہ رکھنا اور کھانے پینے کی چیزوں میں احتیاط نہ برتنے کی وجہ سے وائیرس بڑھنے لگا ہے ۔تاہم ایک وجہ یہ بھی بتائی جارہی ہے کہ صحت افزا مقامات اور دوسری جگہوں پر حد سے زیادہ بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے یہ وباءتیزی سے پھیلنے لگی ہے ۔کیونکہ اب تک جیسا کہ مشاہدے میں آیا ہے لوگ کسی بھی صورت میں جسمانی فاصلے نہیں رکھتے ہیں اور نہ ہی ماسکوں کا استعمال کرتے ہیں۔صابن سے ہاتھ دھونے یا سینیٹائیزرس کا استعمال کرنے کی بات ہی نہیں ہے ۔غرض حد درجہ بے احتیاطی برتنے سے بھی یہ وائیرس تیزی سے پھیل رہی ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ اس کی زد میں آکر اس کے شکار بن جاتے ہیں اور کئی زندگی کی جنگ بھی ہار جاتے ہیں ۔اب اس وائیرس سے کیسے بچا جاسکتا ہے اس کے لئے ہر ایک کو اپنی مدد آپ کرنی ہوگی اس کے لئے حکومت کچھ نہیں کرسکتی ہے جس نے ابھی تک ویکسین نہیں لی ہے اسے فوری طور ویکسین لینی چاہئے جس نے ویکسین کے دو ڈوز لئے ہیں اسے تیسرے ڈوز کے لئے ہسپتال ڈسپنسری وغیرہ کا رخ کرنا چاہئے اور فوری طور بوسٹر ڈوز لگانا چاہئے یہی بچنے کی راہ ہے بصورت دیگر یہ وبائی بیماری کسی کوبھی اور کسی بھی وقت لوگوں کو اپنا شکار بنا سکتی ہے ۔ماسک لگانے سے کوئی قیامت ٹوٹ نہیں پڑ سکتی ہے کیونکہ بہت سے لوگ ماسک لگانے سے نہ جانے کیوں کتراتے ہیں جبکہ ماسک بنیادی طور پر نہ صرف کورونا وائیرس بلکہ دوسری بیماریوں سے انسان کو بچاتا ہے اس کے ساتھ ہی جسمانی دوری بنائے رکھنے سے بھی کسی بھی لاگ دار بیماری سے بچا جاسکتاہے ۔اسلئے خود کو اپنے اہل خانہ ،جان پہچان والوں کو اس وائیرس سے بچانے کی خاطر ہر صورت میں احتیاط برتنی چاہئے اور دوسروں لوگوں کو بھی احتیاط برتنے کی تلقین کی جانی چاہئے تاکہ اس وائیرس کا قلع قمع کیا جاسکے ۔