منشیات کے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کے بعد اب پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے والوں اور تعلیمی اداروں کے گرد و نواح میںسگریٹوں کی خرید و فروخت جو پہلے ہی ممنوع قرار دی گئی ہے کے خلاف اب پولیس نے عملی اقدامات شروع کئے ہیں ۔ایل جی انتظامیہ کی ہدایت پر پولیس پوری طرح حرکت میں آگئی ہے اور کوٹپا ایکٹ کے تحت پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔شہر کے گھنٹہ گھر جو لال چوک کے وسط میں ہے اور جسے اب سیاحتی درجہ مل چکاہے کے قریب یا اس کے سامنے سگریٹ نوشی کرنے والوں کے خلاف پولیس پوری طرح حرکت میں آگئی ہے ۔چنانچہ کوٹپا کے سیکشن 4(عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کی ممانعت)کوٹپا سیکشن 6نابالغ بچوں کو سگریٹ فروخت کرنے کی ممانعت اور کوٹپا سیکشن6,Bتعلیمی اداروں کے گرد ونواح میں تمباکو فروخت کرنے کی ممانعت کے تحت پولیس نے کاروائیاں شروع کردی ہیں یعنی جس کسی کو پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی کرتے ہوے پایا جاے گا کے علاوہ اگر کسی کو نابالغ بچوں کو سگریٹ فروخت کرتے ہوے پایا جاے گا یا اگر کوئی تعلیمی اداروں کے گرد و نواح میں سگریٹ تمباکو فروخت کرنے کا مرتکب ہوگا پر اس ایکٹ کے تحت جرمانے عاید کئے جارہے ہیں پولیس کے سپاہی گھنٹہ گھر کے قریب اور دوسری تفریخ گاہوں کے گرد و نواح میں پوری طرح متحرک ہوگئے ہیں اور اب تک درجنوں افراد کو سگریٹ نوشی کا مرتکب قرار دے کر ان پر جرمانے عاید کئے گئے ۔پولیس کے ان اقدامات کا ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والوں نے خیر مقدم کرتے ہوئے ایسا قدم اٹھانے پر پولیس کاروائی کی مذمت کی ہے ۔دراصل سگریٹ اور دوسری منشیات کا استعمال کرنے والوں نے پورے ماحول کو پراگندہ کیا ہے اور اس پر طرہ یہ کہ وہ لوگ فخر سے سگریٹ نوشی کرتے رہے لیکن جب پانی سے سر سے اوپر جاتا ہے توانگلی کو ٹیڑھا کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ۔اکثر دیکھا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کے باہر منشیات کا دھندا کرنے والے ٹافی ریپرز میں چرس وغیرہ رکھ کر اس کو غریب طلبہ کو بیچتے رہے ہیں ۔کسی کو کانوں کان خبر نہیں رہتی تھی سب لوگ یہی سمجھتے رہے کہ یہ طلبہ کو مٹھائیاں فروخت کررہے ہیں لیکن اس دوران کسی طرح یہ بات پھیل گئی اور لوگ بھی ہوشیار ہوگئے جنہون نے پولیس کو اطلاع دی کہ منشیات کا دھندا کرنے والے نوجوان نسل کو تباہ و برباد کرنے کے لئے کون کونسے حربے استعمال کرتے ہیں ۔بہر حال پولیس حرکت میں آگئی اور منشیات فروشوں اور دوسرے لوگوں جن کا تعلق منشیات سے ہی ہے کی پکڑ دھکڑ شروع کردی گئی اسکے ساتھ ہی ان کی جائئیدادوں کی قرقی کا عمل شروع کیا گیا ہے چناچہ اب تک ایک درجن سے زیادہ منشیات فروشوں اور اس کا استعمال کرنے والوں کے خلاف قرقی کا عمل شروع کیا گیا ہے ۔جو اب تک جاری ہے ۔پولیس نے بہت سے ایسے لوگ جو پولیس وار ننگس کو نظر انداز کرتے ہوئے تمباکو نوشی اور نشہ آور ادویات کا استعمال کرتے ہیں کی گرفتاریاں شروع کی گئیں ۔بہت سے افراد کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے ساتھ بیرون وادی جیلوں میں ٹھونسا گیا ہے ۔لیکن اس کے باوجود ایک بات جو سب سے زیادہ اہم اور قابل قبول تصور کی جاتی ہے وہ یہ کہ جب تک عام شہری اس معاملے میں پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہیں کرینگے نشہ آور اشیاءکا دھندا کرنے والے چوری چھپے اپنی یہ ناپسندیدہ حرکتیں جاری رکھیںگے ۔