آج عاشورہ محرم ہے ۔آج ہی کے دن میدان کربلا میں حق و باطل کے درمیان خونریز معرکے میں حق کا پرچم بلند ہوا اور باطل قوتوں کو عبرتناک شکست ملی ۔لیکن اس معرکے میں امام عالی مقامؓ اور ان کے جانباز ساتھیوں نے جام شہادت نوش کرکے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ باطل کتنا ہی طاقتور ہو لیکن جیت ہمیشہ حق کی ہوتی ہے اور باطل کے قلعے مسمار ہوتے ہیں ۔یہ زندگی کی سچائی ہے کہ جھوٹ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو اور حق کتنا ہی کمزور کیوں نہ ہو لیکن حق کی جیت ہوتی ہے اور یہی سب کچھ میدان کربلا میں ہوا جہاں دشمن کی فوج کو کُچل کر رکھ دیا گیا اور حق کی آواز بلند ہوگئی ۔آج عاشور محرم ہے اور امالی عام مقامؓ اور ان کے جانباز ساتھیوں کی شہادت کو آج یاد کیا جاتا ہے ۔دنیا بھر میں اس حوالے سے عزا داری کے جلوس نکالے جاتے ہیں اور ماتمی مجالس کا انعقاد عمل میں لایا جاتا ہے ۔ان مجالس میں میدان کربلا کے ان دلسوز واقعات کو دہرایا جاتا ہے جن میں دشمن کی فوج چھل کپٹ کا مظاہرہ کرتے ہوے امام عالی مقام ؓاور ان کے جانبازوں کو شہادت کے درجے پر پہنچادیتی ہے ۔اس موقعے پر وادی بھر میں بھی ذوالجناح کے جلوس نکالے جاتے ہیں جن میں عزا دار نوحہ خوانی کرتے ہیں ۔آنسو بہاتے ہیں سینہ کوبی کرکے شہدائے کربلا کو شاندار خراج ادا کرتے ہیں ۔یہ دن ہر مسلمان کے لئے اس لحاظ سے اہم ہے کیونکہ اس دن حق باطل پر بھاری رہا اور جھوٹ ،مکاری ،فریب ،بد دیانتی ،عہد شکنی اور بدکرداری کے لباس میں ملبوس یزیدی فوج کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا ۔واقعہ کربلا سے ہم سب کو یہ سبق ملتاہے کہ حق کی راہ میں اگر جان بھی چلی جاے گی تو اس سے دریغ نہیںکرنا چاہئے ۔حضرت امام حسین ؓ اگر چاہتے تو اعلیٰ منصب پر فایز ہوتے ،عیش وعشرت کی زندگی بسر کرتے لیکن امام عالی مقام نے وہ راستہ اختیار کیا جو اللہ تعالیٰ کو عزیز تھا اور جس راہ پر چل کر بہشت کے دروازے کھلتے ہیں ۔امام عالی مقام نے عیش و عشرت کی فانی دنیا پر اس لافانی دنیا کو ترجیح دی جس کی تعلیم ان کو اپنے نانا پیغمبر اسلام کی طرف سے دی گئی تھی ۔اور آج وہی دن ہے جب اسلام زندہ ہوگیا اور دین حق کی علم بلندیوں پر پہنچ گئی ۔آج وادی کے اطراف و اکناف سے ذوالجناح کے جلوس نکالے جاینگے اور رات کو امام بار گاہوں میں شہدا کی یاد میں شب خوانی ہوگی ۔شہر میں سب سے بڑا جلوس بوٹہ کدل سے روانہ ہوکر زڈی بل میں اختتام پذیر ہوگا ۔اسی طرح بڈگام ،یچھ گام ،ماگام ،دلنہ ،گاندربل کے کئی دیہات ،بانڈی پورہ کے کئی علاقوں ،پٹن ،پلوامہ ،اسلام آباد اور کولگام سے برآمد ہونگے ۔حکومت نے ان جلوسوں کے حوالے سے ٹریفک ایڈوائیزری جاری کردی تاکہ عزاداروں اور جلوس میں شامل دیگر افراد کو کسی قسم کی مشکل پیش نہ آسکے ۔جیسا کہ پہلے ہی بتایا جاچکا ہے کہ اب تک جتنے بھی عزاداری کے جلوس نکالے گئے وہ سب کے سب پرامن طریقے پر اختتام کو پہنچے ۔امن و قانون کا کوئی مسلہ پیش نہیں آیا ۔لوگوں نے حسب عمل قدیم فرقہ وارانہ ہم آہنگی ،بھائی چارے اور آپسی محبت کا بھر پور مظاہرہ کیا ۔حکومت کی طرف سے بھی عزاداری کے جلوسوں کی برآمدگی کے دوران امن و قانون برقرار رکھنے کیلئے خاص انتظامات کئے گئے تھے جن کی ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والوں نے سراہنا کی ہے اور سرکاری میشنری کا شکریہ ادا کیا ہے ۔