Daily Aftab
18 مئی ,2025
  • ہوم پیج
  • تازہ خبر
  • جموں و کشمیر
  • قومی
  • بین اقوامی
  • تعلیم
  • ادارتی
  • کاروبار
  • کھیل
  • تفریح
  • صحت
  • آج کا اخبار
  • Edition
    • اردو
    • English
Daily Aftab
ADVERTISEMENT

کیا اردو کو ہندی دیوناگری اسکرپٹ قبول کر لینی چاہیے!

by Online Desk
20 اپریل 2024
A A
0
SHARES
5
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp
ADVERTISEMENT

اردو جن علاقوں میں زیادہ رائج ہے وہاں اسے سرکاری پشت پناہی ایسی نہیں ملی جیسی کہ امید تھی، تاہم اردو ہندوستان میں ا?زادی کے بعد بھی نہ صرف زندہ رہی بلکہ ملک کی ایک اہم زبان رہی اور ا?ئندہ بھی رہے گی
ابھی حال کا ذکر ہے کہ دہلی کے مشہور انڈیا انٹرنیشنل سنٹر میں اردو اور ہندی زبان کے تعلق سے ایک ٹاک شو منعقد ہوا۔ اس ٹاک شو کے مہمان خصوصی نامی گرامی جاوید اختر تھے، جبکہ اس شو کے اینکر پروفیسر ا?لوک رائے تھے۔ جاوید اختر محتاج تعارف نہیں۔ ہاں ا?لوک رائے اس قدر مشہور شخصیت نہیں کہ جن کو سب جانتے ہوں۔ لیکن ا?لوک رائے بھی خود ایک بڑے عالم ہی نہیں بلکہ ایک ایسے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جن کا اردو اور ہندی دونوں زبانوں سے گہرا رشتہ ہے۔ ا?لوک ہندی اور اردو کے مشہور افسانہ نگار و ناول نگار پریم چند کے پوتے ہیں۔ وہ ایک عرصے سے دہلی میں مقیم ہیں۔ یوں تو ان کا ا?بائی وطن الٰہ ا?باد ہے لیکن دہلی میں مختلف یونیورسٹیوں میں انگریزی کے استاد رہنے کے سبب وہ کم و بیش دہلی میں ہی بس گئے۔ لیکن اب بھی ان کا ایک پیر الٰہ ا?باد ہی میں ہے۔خیر جاوید اختر اور ا?لوک کے درمیان اردو-ہندی کے رشتوں کے تعلق سے گفتگو انتہائی دلچسپ اور عالمانہ رہی۔ چونکہ جاوید اختر مہمان خصوصی تھے اس لیے انھوں نے تقریباً ڈھائی گھنٹے کے پروگرام میں سب سے زیادہ وقت لیا۔ جاوید نے گفتگو کا ا?غاز اس سوال سے کیا کہ زبان کیا ہوتی ہے؟ پھر خود ہی اس سوال کا جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ زبان محض اسکرپٹ نہیں ہوتی اور نہ ہی الفاظ کا مجموعہ ہو سکتی ہے۔ اگر زبان محض اسکرپٹ ہوتی تو اردو ا?پ کسی بھی دوسری زبان میں لکھیں وہ اردو ہی رہے گی۔ بقول جاوید اختر زبان کو زبان اس کی گرامر بناتی ہے۔ ان کی یہ دلیل تھی کہ اردو-ہندی دونوں زبانوں کی گرامر کم و بیش ایک ہی ہے اس لیے ان دونوں زبان کی زمین ایک ہی ہے اور وہ ہندوستان ہے جس کی نسبت سے اکثر ان زبانوں کو ہندوستانی کہا جاتا ہے۔یہ ایک ایسی دلیل ہے جو اردو کے تعلق سے ذرا خطرناک ہے۔ خطرناک اس لیے کہ جہاں ہندوستانی کو اردو سے جوڑ دیا جاتا ہے وہاں پر اردو کی بقا پر خطرے کے بادل منڈلانے لگتے ہیں۔ اس کا سبب یہ ہے کہ جنگ ا?زادی کے دوران یہ سوال اٹھا کہ ا?زاد ہندوستان کی سرکاری زبان کیا ہوگی؟ تو بس دیکھتے دیکھتے ان دونوں زبانوں کے بولنے والوں کے بیچ تلواریں کھنچ گئیں۔ نوبت یہاں تک ا?ئی کہ گاندھی جی کو یہ کہنا پڑا کہ ا?زاد ہند کی سرکاری زبان ’ہندوستانی‘ ہوگی اور اس کی اسکرپٹ دیوناگری ہوگی۔ پھر مسلم لیگ نے اردو کو پاکستان کی سرکاری زبان کا درجہ دے کر ہندوستان میں اردو کے لیے مشکلیں کھڑی کر دیں۔ بٹوارے کے بعد جب اردو پاکستان کی زبان ہو گئی اور ہندی کو وہاں سے خروج مل گیا تو ہندی والوں کے ایک طبقے نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ اردو پاکستان کی زبان ہے اس لیے ہندوستان میں اس کو ختم کر دینا چاہیے۔مگر جس کو اللہ رکھے، اس کو کون چکھے! اردو ہندوستان میں ا?زادی کے بعد بھی نہ صرف زندہ رہی بلکہ ملک کی ایک اہم زبان رہی اور ا?ئندہ بھی رہے گی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ جن علاقوں میں اردو سب سے زیادہ رائج ہے وہاں اردو کو سرکاری پشت پناہی ایسی نہیں ملی جیسی کہ امید تھی۔ مثلاً ا?ج تک اتر پردیش میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ نہیں ملا۔ لیکن کیا اردو اتر پردیش سے ختم ہو گئی! ہرگز نہیں، بلکہ اب تو یہ عالم ہے کہ شاید ہی کوئی ایسا شہر ہو جہاں کہ اردو کے مشاعرے نہیں ہوتے۔ صرف اتنا ہی نہیں سب بلکہ اس بات سے سبھی واقف ہیں کہ یورپ، امریکہ اور عالم عرب میں اردو کے مشاعرے ہوتے ہیں۔ وہ تمام ممالک جہاں ہندوستانی جا کر بس گئے، وہاں اب ایک سے بڑھ کر ایک مشاعرے ہو رہے ہیں۔ یعنی اردو یا میری رائے میں کوئی بھی زبان سرکاری مدد سے قائم و دائم نہیں رہ سکتی۔ کسی بھی زبان کو ابدی اس کی اپنی خود کی لسانی قوت بناتی ہے، جو اس کو زندہ رکھتی ہے۔ اردو میں یہ قوت تھی کہ تمام تر سرکاری غفلتوں کے باوجود وہ نہ صرف زندہ رہی بلکہ اس کا نشو و نما بھی ہوتا رہا۔ اردو کے تعلق سے اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ ہندوستانی فلم انڈسٹری جس کو اب بالی ووڈ کہا جاتا ہے، اس نے بچا لیا۔ وہ کیسے! اردو زبان میں لکھے گئے فلمی گانے اس قدر مقبول ہونے لگے کہ وہ ہندوستان کے ہر علاقے میں لوگوں کی زبان پر چڑھ گئے۔ اس کا سبب اردو شاعری کی شیرینی اور اس کا شاعرانہ اسٹینڈرڈ تھا اور ا?ج بھی ہے۔ یعنی اردو کو بہت حد تک اس کی شاعری نے جلا بخشی۔ لیکن یہ بات قابل غور ہے کہ ہندی فلموں میں بھی اردو کے گانوں کو ہندی گانے کہا گیا۔اگر اب یہ کہا جائے کہ اردو کو غیر اردو بولنے والوں میں مقبولیت اس وجہ سے ہوئی کہ وہ ہندی اسکرپٹ میں لکھے جاتے رہے ہیں تو یہ بات محمل ہوگی۔ پھر اسی دلیل کے اعتبار سے یہ کہہ دیا جائے کہ چونکہ اردو، ہندی اسکرپٹ میں کافی پسند کی جاتی ہے اس لیے اب اردو اپنی اسکرپٹ کے بجائے محض ہندی دیوناگری میں لکھی جائے تو یہ بھی سراسر غلط ہوگا۔ لب و لباب یہ ہے کہ ہر زندہ زبان کی اپنی ایک اسکرپٹ ہوتی ہے اور وہی اس کی بنیادی پہچان ہوتی ہے۔ اردو کی اسکرپٹ عربی و فارسی نستعلیق ہے اور اس کی وہی اسکرپٹ برقرار رہنی چاہیے۔ اسی طرح ہندی کی اسکرپٹ سنسکرت پر منحصر دیوناگری ہے اس لیے وہ بھی ویسے ہی قائم و دائم رہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اردو اور ہندی میں ایسے گہرے رشتے ہیں کہ دونوں ایک دوسرے کے بغیر قائم ہی نہیں رہ سکتیں۔ اس لیے دونوں زبانوں کو اپنی بنیادی اسکرپٹ میں ہی چلتے رہنا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہندی اور اردو دونوں کو گہرا نقصان ہوگا۔ ارے بھائی کیا جڑواں بہنیں ایک دوسرے سے الگ کی جا سکتی ہیں! ہرگز نہیں۔ اس لیے خدارا رحم کیجیے، نہ اردو کو ٹوپی پہنائیے اور نہ ہی ہندی کو تلک لگائیے، ان کو ان کے حال پر چھوڑ دیجیے۔

ADVERTISEMENT

Like this:

Like Loading...

یہ بھی پڑھیے

آبی ذخائر کو بچانے کےلئے اقدامات ناگزیر

(چھوٹے کاروباریوں کی باز آباد کاری )

(خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے سرکاری سکیمیں)

اسی بارے میں

(موسم کا قہر ،متاثرین کی فوری باز آباد کاری )
ادارتی

آبی ذخائر کو بچانے کےلئے اقدامات ناگزیر

17 مئی 2025
مچھلیوں کی موت ،معاملہ تحقیقات طلب
ادارتی

(چھوٹے کاروباریوں کی باز آباد کاری )

13 مئی 2025
عالمی یوم خواتین کے سلسلے میں وادی بھر میں بھی تقاریب کا اہتمام
ادارتی

(خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے سرکاری سکیمیں)

10 مئی 2025
فروری میں 1 لاکھ سے زیادہ سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا۔ڈائریکٹر ٹورازم
ادارتی

(معروف سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی سیر و تفریح)

01 مئی 2025
فضائی آلودگی: دہلی حکومت نے 5 لاکھ گاڑیوں پر لگائی پابندی، قانون کی خلاف ورزی پر 20 ہزار جرمانہ
ادارتی

(NH44پر ٹریفک ریگولیشن اور متاثرین کی باز آباد کاری)

28 اپریل 2025
پہلگام سانحہ: 26مہلوکین کی شناخت مکمل، 12 ریاستوں کے شہری اورایک غیر ملکی شامل
ادارتی

سانحہ پہلگام،زخم ابھی بھی ہرے ہیں

25 اپریل 2025
پہلگام سانحہ: 26مہلوکین کی شناخت مکمل، 12 ریاستوں کے شہری اورایک غیر ملکی شامل
ادارتی

سانحہ پہلگام،پوری انسانیت کا قتل

24 اپریل 2025
زرعی سیکٹر کو جموں وکشمیرکے اِقتصادی منظر نامے میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے
تازہ ترین خبریں

(زرعی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں )

12 اپریل 2025
کمرشل گیس سلینڈر کی قیمت 43روپے بڑھی
ادارتی

(گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ )

08 اپریل 2025
Next Post
ای ڈی نے شلپا شیٹی اور ان کے شوہر راج کندرا کے 98 کروڑ روپئے کے اثاثوں کو ضبط کرلیا

ای ڈی نے شلپا شیٹی اور ان کے شوہر راج کندرا کے 98 کروڑ روپئے کے اثاثوں کو ضبط کرلیا

اہم خبریں

 جموں و کشمیر  حکومت  واقعات  سے  پاک  امرناتھ   یاترا  کو یقینی بنانے پر توجہ  دے رہی ہے۔    عمر عبداللہ

سیٹلائٹ نے پاک ڈرونز، میزائلوں کو مار گرانے میں مسلح افواج کی مکمل مدد کی۔ اسرو

کوئی بھی تجارتی معاہدہ باہمی طور پر فائدہ مند ہونا چاہئے۔  جئے شنکر

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

کیا اردو کو ہندی دیوناگری اسکرپٹ قبول کر لینی چاہیے!
ادارتی

کیا اردو کو ہندی دیوناگری اسکرپٹ قبول کر لینی چاہیے!

20 اپریل 2024
مرحوم ثناءاللہ بٹ صحافت کے اُفق پر ایک چمکتا ہوا تارہ
ادارتی

مرحوم ثناءاللہ بٹ صحافت کے اُفق پر ایک چمکتا ہوا تارہ

25 نومبر 2021
عالمی بینک یوکرین کو فوری مدد فراہم کرنے کیلئے تیار
تازہ ترین خبریں

عالمی بینک کے سربراہ اجے بنگا نے  وزیراعظم  مودی کے ساتھ اہم بات چیت کی

08 مئی 2025
(موسم کا قہر ،متاثرین کی فوری باز آباد کاری )
ادارتی

(ماحولیاتی آلودگی اور ہماری ذمہ داریاں)

15 نومبر 2022
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • اشتہار دینا
  • ہم سے رابطہ کریں

©2021 ڈیلی آفتاب | ڈیلی آفتاب بیرونی ویب سائٹس کے مواد کا ذمہ دار نہیں ہے۔

No Result
View All Result
  • ہوم پیج
  • تازہ خبر
  • جموں و کشمیر
  • قومی
  • بین اقوامی
  • تعلیم
  • ادارتی
  • کاروبار
  • کھیل
  • تفریح
  • صحت
  • آج کا اخبار

©2021 ڈیلی آفتاب | ڈیلی آفتاب بیرونی ویب سائٹس کے مواد کا ذمہ دار نہیں ہے۔

ہم کوکیز کو مواد اور اشتہارات کو ذاتی بنانے ، سوشل میڈیا کی خصوصیات فراہم کرنے اور اپنے ٹریفک کا تجزیہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

Discover more from Daily Aftab

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

%d