حکومت نے عوامی مسایل کا حل تلاش کرنے کے لئے جو طریقہ کار اپنایا ہے اس کی عوامی حلقوں میں سراہنا کی جارہی ہے ۔ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کسی جگہ کا انتخاب کرتا ہے جہاں اس علاقے اور اس سے منسلک دوسرے علاقوں کے معززین کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ عوامی دربار میں آکر اپنے اپنے مسایل پیش کریں تاکہ موقعے پرہی ان مسایل کا حل تلاش کیا جاسکے اس عوامی دربار میں مختلف محکموں کے ذمہ دار افسراں موجود رہتے ہیں جو موقعے پر ہی عوامی شکایات کا ازالہ کرنے کے احکامات صادر کرتے ہیں گذشتہ دنوں کولی پورہ خانیار میں ڈپٹی کمشنر سرینگر نے عوامی شکایات کے ازالے کا کیمپ منعقد کیا جس میں مختلف محکموں کے ذمہ دار افسر بھی موجود تھے اس عوامی دربار میں شمولیت کے لئے ضلع انتظامیہ نے فرنیچر مارکیٹ بربر شاہ ،بیوپار منڈل مہاراج گنج ،شعیہ ایسوسی ایشن حسن آباد ،سکھ سہایتہ سبھا ،انتظامیہ کمیٹی خواجہ یار بل اور سعد کدل اور رابطہ کمیٹی خانیار تحصیل کے نمایندوں اور دیگر معززین نے شرکت کی ۔اس دوران مختلف ترقیاتی مسایل پر روشنی ڈالی گئی اور ان کی بھر پور وضاحت کی ۔عوامی دربار میں معززین نے خاص طور پر بجلی اور پانی سے جڑے مسایل سے ضلع حکام کو آگاہ کیا ۔کئی نمایندوں نے سڑکوں پر میگڈمایزیشن اور گلی کوچوں کی خستہ حالت کے بارے میں شکایت کی جن کو موقعے پرہی متعلقہ حکام نے حل کرنے کا یقین دلایا اور اگر کسی معاملے میں موقعے پر ہی حل نکالنے میں کسی قسم کی اڑچن آتی ہو تو اس کے لئے ٹایم فریم مقرر کیا گیا ۔غرض جن معززین شہر کو مدعو کیا گیا انہوں نے اپنے اپنے علاقوں کے مسایل و مشکلات سے افسروں اور خاص طور پر ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا اس موقعے پر ڈپٹی کمشنر نے عوامی دربار سے خطاب کرتے ہوے لوگوں کا اس بات کا یقین دلایا کہ ان کے جائیز مسایل و مطالبات کاحل تلاش کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جاے گا۔انہوں نے لوگوں سے کہا کہ پبلک آوٹ ریچ پروگرام کو مقصد ہی یہ ہے لوگوں کو سرکاری دفاتر خاص طور پر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے چکر کاٹنے کے بجاے ان کی شکایتوں کا ازالہ ان کی دہلیز پر ہی کیاجاے ۔غرض عوامی حلقوں نے انتظامیہ کے اس طرح کے طریقہ کار کو کافی سراہا اور کہا کہ اس طرح کے عوامی درباروں میں لوگ اچھی طرح سے اپنے اپنے علاقوں کے مسایل و مشکلات سے حکام کو آگاہ کرسکتے ہیں ۔عوام کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بلدیاتی مسایل کے ساتھ بجلی پانی اور سڑکوں سے جڑے معاملات کو اعلی حکام تک پہنچانے کے لئے لوگوں کو مختلف دفاتر کے چکر لگانے پڑتے تھے لیکن اب سب کچھ ان کی دہلیز پر ہورہا ہے ۔عوامی درباروں کے انعقاد سے لوگوں کے پیسے اور وقت کی بچت بھی ہوتی ہے اور ان کے مسایل بھی حل ہوتے ہیں ۔سرینگر کے ہر تحصیل ہیڈ کوارٹر پر اس طرح کے عوامی درباروں کا انعقاد روز بروز کافی مقبول ہوسکتا ہے اور اس سے لوگوں کو اس بات کا بھی بھر پور احساس ہوگا کہ حکام کی طرف سے جو کچھ کہا جارہا ہے اور پر عمل درآمد بھی ہورہا ہے اور کسی بھی مسلئے کے بارے میں سُنی ان سُنی نہیں کی جارہی ہے بلکہ عوامی مسایل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیاجارہا ہے ۔