گذشتہ دنوں کپوارہ اور کٹرا میں جان لیوا حادثات رونما ہوے جن میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق آٹھ افراد دم توڑ بیٹھے جبکہ بائیس سے زیادہ زخمی ہوگئے جن میں سے کئی ایک بری طرح جھلس گئے ہیں جن کو طبی امداد فراہم کرنے کے لئے ہسپتال میں داخل کردیا گیا ان میں سے بعض کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے ۔کپوارہ میں کیگام کے مقام پر اس وقت حادثہ رونما ہوا جب چار افراد ایک کنواں کھود رہے تھے ا س دوران کنوئیں سے زہریلی گیس خارج ہوئی جس سے چار افراد جن میں باپ بیٹا شامل بتاے گئے بے ہوش ہوگئے جن کو اسی حالت میں ہسپتال پہنچادیا گیا جہاں چاروں دم توڑ بیٹھے ۔یہ دلدوز سانحہ قرار دیا جاسکتا ہے جس سے پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ۔اس حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں باپ بیٹا بھی شامل بتائے گئے جب ان کی آخری رسومات ادا کی جارہی تھیں تو پوری بستی کے مرد و زن زار و قطار رو رہے تھے ۔یہ حادثہ اپنی نوعیت کا پہلا حادثہ نہیں بلکہ اس سے قبل اسی نوعیت کے حادثے متعدد مرتبہ رونما ہوچکے ہیں جب کنواں کھودنے کے دوران زہریلی گیس کا اخراج شروع ہوا جس سے اب تک درجنوں افراد کی جانیں چلی گئیں ۔جب اس طرح کے حادثات رونما ہوتے ہیں تو ان کا تدارک لازمی تھا لیکن حکومت نے اب تک اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی اسلئے انتظامیہ کو اس طرح کے حادثات کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ گیس کے اخراج سے ہونے والی اموات پر قابو پایا جاسکے ۔جو بھی لوگ کنواں کھودنا چاہتے ہونگے انہیں مقامی انتظامیہ کو پیشگی اطلاع دینے کا پابند بنایا جانا چاہئے تاکہ حکومت کی طرف سے ماہرین کی ٹیم اس جگہ مقرر کی جاے جو کنواں کھودنے والوں کو بچاﺅ تدابیر اختیار کرنے کا طریقہ سکھاتے ۔اس طرح ان حادثات سے بچاﺅ کی سبیل پیدا کی جاسکتی ہے اسی طرح کٹرا میں بھی المناک حادثہ رونما ہوا جس میں چار یاتری زندہ جل گئے جبکہ بائیس بری طرح جھلس گئے جن میں سے بعض کی حالت نازک بتائی گئی ۔ضلع انتظامیہ کی طرف سے اس حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ یہ حادثہ کس طرح رونما ہوا ہے اور گاڑی میں آگ کس طرح نمودار ہوئی ہے ۔اس حادثے کے بارے میں بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اور جیسا کہ سوشل میڈیا پر وائیرل ہوا ہے کہ گاڑی میں کھانا پکانے کے لئے گیس جلایا گیا تھا جبکہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول پائیپ لیک ہونے سے آگ نمودار ہوگئی ہے ۔اب یہ ضلع انتظامیہ کا کام ہے کہ وہ حقیقت کا سراغ لگانے کے لئے کاروائی کرے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حادثات کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھاے جاسکیں ۔کیونکہ اب امرناتھ یاترا شروع ہونے والی ہے اسلئے یاتریوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے انہیں بعض چیزوں کا پابند بنایا جانا چاہئے کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ یاتری گاڑیوں میں ہی گیس چولہے جلا کر کھانا پکاتے ہیں اس سے آگ لگنے کے امکانات بڑھ سکتے ہین اسلئے یاتریوں کواس بات کا پابند بنایا جانا چاہئے کہ وہ کسی بھی صورت میں چلتی یا پارک کی ہوئی گاڑیوں میں گیس چولہے جلانے کی کوشش نہ کریں ایسا کرنے سے انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے ۔