آخری رسومات کے دوران بے حرمتی کے واقعے پر اسرائیلی پولیس چیف کا تحقیقات کا حکم
لندن: ۵۱/ مئی (ایجنسیز) لندن میں ہزاروں افراد نے مغربی کنارے میں خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت کے واقعے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ لندن میں ہونےوالے اس احتجاجی مظاہرے میں لگ بھگ 15 ہزار افراد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی سنائپر کے ہاتھوں ’شیریں ابو عاقلہ کے قتل کے ردعمل میں لندن میں یہ احتجاج ہو رہا ہے اور اس دوران بی بی سی ہیڈ کوارٹرز کے سامنے 55 پریس جیکٹس رکھی گئیں جو اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ سنہ 2000 سے اب تک اسرائیل کی جانب سے 55 صحافی قتل کیے جا چکے ہیں۔خیال رہے کہ 25 برس سے فلسطین اسرائیل تنازع کی رپورٹنگ کرنے والی نامور خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کو مغربی کنارے کے ایک قصبے جینن میں بدھ کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے گولی مار دی گئی تھی۔
جمعے کو شیریں ابوعاقلہ کی آخری رسومات کے دوران بھی اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی مذمت کے ساتھ ساتھ اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ برطانیہ میں سرگرم ’فرینڈز آف الاقصیٰ‘ نامی تنظیم نے کہا ہے کہ ’لندن میں فلسطین کیلئے ہونےوالے احتجاج میں 15 ہزار افراد شریک ہوئے۔ واضح رہے کہ شیریں ابوعاقلہ کی آخری رسومات کے دوران بھی اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ الجزیرہ کی 51 سالہ رپورٹر کی تدفین کیلئے بیت المقدس میں قدیم شہر کے علاقے میں گذشتہ روز ہزاروں سوگوار موجود تھے۔ پولیس حکام کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے پولیس کمشنر نے عوامی سلامتی کے وزیر کے ساتھ مل کراس واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ بیان کے مطابق الجزیرہ کی صحافی کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر جنازے کے انتظامات مربوط کرنے کا پرگروام ترتیب دیا گیا تھا لیکن فسادیوں نے اسے سبوتاڑ کرنے اور نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔