محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق 23جنوری سے 25جنوری تک بھاری برفباری ہوگی ۔لیکن ابھی تک موسم خشک ہی ہے اور سردیوں کا قہر جاری ہے ۔ماہرین طب نے اس سلسلے میں لوگوں کے لئے گائیڈ لائیننز جاری کردیں اور عام لوگوں سے کہا گیا کہ وہ صبح سویرے اور شام دیر گئے گھروں سے باہر نکلنے میں احتیاط برتیں ۔ان ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گھر سے نکلنا ضروری ہی ہوگا تو گرم کپڑوں کے ساتھ ساتھ سر کو ٹوپی سے ڈھانپنا چاہئے اور دستانے پہن لینے چاہئے تاکہ سردی اپنا اثر نہ دکھا سکے ۔اس موسم میں طبی ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے اور دل کے عارضے میں مبتلا لوگوں کو ہارٹ اٹیک آنے کا بھی خطرہ ہے جس کے لئے احتیاط بے حد ضروری ہے ۔ماہرین نے لوگوں سے کہا کہ وہ نمک کی مقدار کافی کم لیں ان کا کہنا ہے کہ صرف بلڈ پریشر میں مبتلا لوگوں کو ہی نہیں بلکہ سب لوگوں کو نمک کم مقدار میں لینے کی ضرورت ہے تاکہ سوڈیم کی زیادہ مقدار جسم میں سرائیت نہ کرجاے جس سے طرح طرح کی مشکلات و مسایل پیدا ہوسکتے ہیں ۔چونکہ اس وقت کورونا کی وبا برابر موجود ہے وہ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اسلئے اس موسم میں نزلہ زکام کھانسی اور بخار میں مبتلا افراد کو لازمی طور پر ڈاکٹری مشورہ لینا چاہئے اور فوری طور کووڈ ٹیسٹ کرنا چاہئے تاکہ اس بات کا پتہ لگ سکے کہ کہیں مریض کووڈ میں مبتلا تو نہیں ۔یہ ضروری نہیں کہ ہر مریض کووڈ میں مبتلا ہو اسلئے جب بھی نزلہ زکام چھاتی میں درد یا بخار جیسی علامات پائی جائیں تو احتیاط برتنی چاہئے اور کوئی بھی بے احتیاطی کووڈ کو دعوت دینے کے مترادف ہوسکتی ہے ۔گذشتہ کئی دنوں سے کووڈ معاملات میں اضافہ دیکھنے کا مل رہا ہے جمعہ کو دو افراد لقمہ اجل جبکہ ایک سو چھتیس افراد اس وبائی بیماری میں مبتلا بتائے گئے ۔ان افراد میں سے 96ایسے لوگ ہیں جن کا تعلق کشمیر جبکہ باقی ماندہ جموں کے باشندے ہیں اس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ وادی میں کورونا کا اثر جموں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے ۔اسلئے ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ لوگ کسی بھی صورت میں لا پرواہی کا مظاہرہ نہ کریں بلکہ قدم قدم پر احتیاط برتی چاہئے کیونکہ اب اکیلا کورونا نہیں بلکہ اب اومیکران بھی ہے جس نے اب نئی دہلی کے بعد یوپی میں دستک دی ہے ۔کہا جارہا ہے کہ یو پی میں جو دو افراد مبتلا پائے گئے وہ باہر سے آے تھے چنانچہ ان کو فوری طور کووڈ کا ٹیسٹ کروایا گیا جہاں دونوں مثبت پائے گئے ان کااب سیمپل دہلی بھیج دیا گیا ۔کشمیری عوام خوش قسمت ہیں کہ ابھی تک کشمیرکے کسی بھی حصے سے اومیکران کے پھیلنے کی خبر نہیں ملی ہے ۔اومیکران بھی کووڈ 19کی طرح جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے ۔ان حالات میں لوگوں کو پہلے سے زیادہ احتیاط برتنی چاہئے ۔محکمہ صحت کے ڈائیریکٹر نے اس سلسلے میں کہا کہ ہسپتالوں کو تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے اور جونہی کسی قسم کی ایمرجنسی سامنے آے گی تو محکمہ صحت اس کے لئے بالکل تیار ہے ۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ وہ ہر صورت میں احتیاط سے کام لیں اور غفلت کے نتیجے میں جانی نقصان کا بھی خطرہ ہے ۔