جی 20کانفرنس کشمیری دستکاری مصنوعات کیلئے ایک نیک شگون ہے اور اس سے مقامی طور پر تیار کی جانے والی اشیاءکو بین الاقوامی مارکیٹ دستیاب ہوگا۔یہ کشمیر کے دستکاروں اور کاریگروں کی متفقہ راے ہے جبکہ ثقافت و آرٹ سے وابستہ فنکاروں ،موسیقاروں اور دوسرے لوگوں نے جی 20کانفرنس کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوے کہا کہ اس کانفرنس کے دوران غیر ملکی مندوبین اور ملکی مندوبین کو جموں کشمیر کے رنگِ ثقافت ،تہذیب و تمدن ،آرٹ و کلچر سے آگاہی دلانے کی بھر پور کوششیں کی جاینگی اس کے ساتھ ساتھ ان مندوبین کو کشمیری کھانوں اور پوشاک سے بھی روشناس کرایا جاے گا اور یہاں کے رہن سہن کے بارے میں بھی ان کو تفصیل سے آگاہی دلائی جاے گی۔اس مہینے کی 22سے 24مئی تک یہاں منعقد ہونے والی کانفرنس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوے کشمیری دستکاروں اور کاریگروں نے کہا کہ کانفرنس کے ذریعے جموں کشمیر کی دستکاری مصنوعات کو بین الاقوامی بازار فراہم ہوگا۔ان کاریگروں کا کہنا ہے کہ پشمینہ شال ،قالین ،ووڈ کارونگ ،اور دیگر خالص کشمیری مصنوعات کو بین الاقوامی سطح پر بھر پور مارکیٹ دستیاب ہو سکتا ہے کیونکہ کانفرنس کے شرکاءسفیر بن کر واپس لوٹیں گے اور کشمیری مصنوعات کو زبردست بڑھاوا ملے گا۔کشمیری کاریگروں نے امید ظاہر کی کہ گزشتہ تین دہائیوں سے وہ جن مشکلات و مسایل سے دوچار تھے انہین اس سے چھٹکارا ملنے کی امید ہے ۔کشمیر کی دستکاریوں جن میں شالبافی ،قالین بافی ،نمدہ سازی ،ووڈ کارونگ اور پیپر ماشی کو پھر سے منافع بخش مارکیٹ مل سکتاہے ۔ادھر جموں کشمیر کے آرٹسٹوں وغیرہ نے بھی اس موقعے کو غنیمت جان کر غیر ملکی مندوبین کو کشمیری آرٹ کلچر ،تہذیب و ثقافت سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوے کہا کہ غیر ملکی مندوبین کو اس کانفرنس کے دوران میگا کلچرل شو بھی دکھایا جاے گا جس میں رنگ و رقص اور موسیقی کا حسین امتزاج ہوگا۔اس کلچرل ایونٹ کے دوران جو جھیل ڈل کے کناروں پر منعقد کیا جاے گا میں غیر ملکی مندوبین کومقامی ذایقوں یعنی مقامی کھانوں سے بھی متعارف کیا جاے گا یعنی ان کو کشمیری کھانے پیش کئے جائینگے ۔22مئی کی شام کو تقریباًایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اس پروگرام میں روشنی اور آواز کا شاندار نظارہ ہوگا غیر ملکی مندوبین کو جموں کشمیر کی ثقافت رقص اور موسیقی کے علاوہ کشمیر کی ثقافت سے روشناس کیا جاے گا ان کو کشمیری گانے سنائے جاینگے ۔ان آرٹسٹوں کے مطابق غیر ملکی مندوبین کیلئے میگا کلچرل پروگرام میں سب کچھ میوزیکل ہوگا۔اس کے لئے ہائی ٹیک وسایل کا استعمال ہوگا۔ہائی ٹیک لائٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے ۔مہمانوں کو کشمیری فنکاروں کے لباس اور زیورات سے لے کر ہر چیز اس قسم کی ہوگی کہ کسی کو بھی انہیں سمجھنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آے گی۔شہر سرینگر کے علاوہ ان مقامات جہاں معزز مہمانوں کے جانے کی توقع ہے میں بھی کلچرل پروگرام پیش کئے جائینگے ۔غرض غیر ملکی مہمانوں کو کشمیری عوام کی طرف سے شاندار استقبال کیا جاے گا اور ان کی مہمان نوازی مین کوئی کسر باقی نہیں رکھی جاے گی۔