آئی ای ڈی بلاسٹ میں مرنے والوں کی تعداد 2پہنچ گئی
ڈانگری راجوری میں آئی ای ڈی دھماکہ میں زخمی ہونے والی ایک کمسن بچی زخموں کی تاب نہ لاکر ہسپتال میں دم توڑ بیٹھی ۔ اس طرح سے اس دھماکہ میں مرنے والوں کی تعداد 2ہوگئی ہے ۔ اس سے پہلے نامعلوم بندوق برداروں کی فائرنگ میں کم سے کم چار افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور سات دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ڈانگری راجوری میں آئی ای ڈی بلاسٹ کی وجہ سے 6زخمی افراد میں سے موسوار کے روز ایک اور بچی لقمہ اجل بن گئی ہے ۔ اس ضمن میں جی ایم سی راجوری کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمود نے بتایا کہ کمسن بچی دوران علاج آج صبح دم توڑ بیٹھی۔ ادھر پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس واقعے میں اب تک دو لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ مزید پانچ افراد زیر علاج ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایاکہ فائرنگ کے واقعے میں مہلوک شہری کے گھر جب لوگ جمع ہوئے تو اُسی وقت یہ دھماکہ ہوا جس میں ایک سات سالہ بچہ موقعے پر ہی ہلاک ہواجبکہ دیگر چھ افراد زخمی ہوئے جن میں سے یہ بچی بھی شامل تھی جو جی ایم سی راجوری میں زیر علاج تھیں اور آج زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھی۔حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے اور ان میں سے دو روہت پنڈت (35) اور شوبم شرما (20) ولد پریتم شرما کو جی ایم سی جموں لے جایا گیا۔ چار زخمیوں کو جی ایم سی راجوری میں داخل کرایا گیا اور ان میں پون کمار (38)، سروج بالا (35) بیوی شیتل کمار، سشیل کمار (40) ولد کنڈل لال اور اریشی شرما (17) بیٹی شیتل کمار شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اتوار یکم جنوری کی شام کو راجوری کے ڈانگری علاقے میں نامعلوم بندوق برداروں نے کئی رہائشی مکانوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور سات افراد زخمی ہوئے تھے جن کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتال پہنچایاگیا ۔اس فائرنگ کے واقعے میں مرنے والے افراد کی شناخت پریتم شرما (56) اور اس کے 33 سالہ بیٹے آشیش کمار، دیپک کمار (23)، پی ایچ ای ملازم، اور شیتل کمار (48) کے طور پر ہوئی ہے۔ اس واقعے کے فورا بعد پولیس اور فوج نے وسیع علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آور بندوق برداروں کی تلاش شروع کی ۔اس واقعے کی وجہ سے پورے ضلع راجوری میں لوگوںمیں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیااور لوگ اپنے گھروں میں سہم کے رہ گئے ۔ ادھر اس واقعے کے خلاف بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے اور جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے لیڈران کے علاوہ قومی جماعتوں نے بھی اس واقعے کو بزدلانہ قراردیتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔