ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چائے پینے سے جلد اموات کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ چائے نہ پینے والوں کے مقابلے میں چائے پینے والوں میں جلد اموات کا خطرہ کم ہوتا ہے۔چائے کے سلسلے میں جتنے منہ اتنی باتوں کے مانند کئی باتیں کہی جاتی ہیں۔ چائے دنیا کے ہر حصے میں دستیاب ہے۔ ہر جگہ کا مزہ الگ ہوسکتا ہے۔ حالیے عرضے میں چاے اور موت کے خطرہ سے متعلق دلچسپ تحقیق سامنے آئی ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے تحقیق کا ایک خاص پہلو ہے جو ایک کپ چائے پینے کو زندگی کی روزمرہ کی خوشیوں میں سے ایک سمجھتے ہیں۔ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چائے پینے سے جلد اموات کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ چائے نہ پینے والوں کے مقابلے میں چائے پینے والوں میں جلد اموات کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ جو لوگ روزانہ دو یا زیادہ کپ چائے پیتے ہیں، ان میں اموات کا خطرہ 9 فیصد سے 13 فیصد تک کم ہوتا ہے۔اینالز آف انٹرنل میڈیسن (Annals of Internal Medicine) میں شائع ہونے والے نتائج سے پتا چلا ہے کہ اس کا نتیجہ یکساں تھا کہ چاہے کوئی شخص شوگر کے ساتھ یا بنا شوگر کے چائے پیئے۔ لیکن ایک مسئلہ یہ ہے کہ چینی والی چائے سے ذیابطیس کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔ اسی لیے بعض ملکوں میں ”شوگر فری“ چینی کا استعمال کیا جاتا ہے، تاکہ اس کی وجہ سے ذیابطیس سے متاثر نہ ہوں۔چین کی تیانجن میڈیکل یونیورسٹی کے محققین کو پتہ چلا کہ جو لوگ دن میں دو سے تین کپ کافی یا تین سے پانچ کپ چائےپیتے ہیں، ان میں فالج یا ڈیمنشیا کا خطرہ سب سے کم ہوتا ہے۔ جو لوگ روزانہ دو سے تین کپ کافی اور دو سے تین کپ چائے پیتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ 32 فیصد کم ہوتا ہے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے محققین نے یو کے بائیو بینک (UK Biobank) کے اعداد و شمار کا استعمال کیا، جس میں 40 سے 69 سال کی عمر کے نصف ملین مردوں اور عورتوں میں سے 85 فیصد نے بتایا کہ وہ باقاعدگی سے چائے پیتے ہیں۔ ان میں سے 89 فیصد نے کہا کہ وہ صرف چائے یعنی بغیر دودھ والی چائے پیتے ہیں۔ یہ تحقیق 2006 سے 2010 تک جوابات کے سوالنامے کے ساتھ مکمل کی گئی ہے۔