مجھے یہ بات کہنے کی اجازت دیجئے کہ آج کا ماحول اور معاشرہ سب کے سامنے ہے ۔اس معاشرے میں جہاں بہت سی بُرائیاں ہیں جن کو ضبط تحریر میں لایا جاسکتا ہے لیکن ہمیں ایک بُرائی پر نظر ڈالنی چاہئے جو کہ ہم سب کا فریضہ ہے چونکہ یہ بیماری آہستہ آہستہ ایک ناسور بنتی جارہی ہے ۔جس کے بارے میں ہم سبھوں کو غور کرنا چاہئے کہ آخر وہ کون سی بُرائی ہے جو ناسور بنتی جارہی ہے ۔ذرا غور کیجئے اور اپنے ذہن و دماغ کو سوچنے پر آمادہ کیجئے کسی بھی بہتر سماج قوم و ملک کے لئے یہ ضروری ہے کہ لوگ صحت مندا اور چاق و چوبند رہیں جیسا کہ کہا گیا ہے کہ 31مئی ایک اہم تاریخ ہے اور یہ دن عالمی ادارہ صحت world no tobacoکے طور پر منایا جاتا ہے ۔اس موقعے پر بہت سارے ممالک میں طرح طرح کے اشتہارات شایع کئے جاتے ہیں سمینار منعقد کرکے لوگوں کو تمباکو کے مضر اثرات سے باخبر کرنے کے ساتھ ساتھ اچھی اور شاندار صحت کے لئے تمباکو کے استعمال سے دور رہنے کی ترغیب استعمال سے دور رہنے کی ترغیب دی جاتی ہے ۔لوگ تمباکو کو عمر کے ابتدائی ایام میں شوقیہ استعمال کرتے ہیں لیکن بعد میں وہی شوق ،عادت لت میں تبدیل ہوجاتاہے ۔اور لوگ اس کے نشے میں ڈوبتے چلے جاتے ہیں ۔اور اس وقت ان کی نیند ٹوٹتی ہے جب ان کو کسی بھیانک مرض نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہوتاہے ۔اگر مرض کی ابتدائی ایام میں تشخٰص ہوجاے گی اور بہترین علاج میسر ہو تو آدمی کی جان بچ سکتی ہے ۔ورنہ موت یقینی ہوتی ہے ۔یہ بات صحیح ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے تمباکو کے مختلف پروڈکٹس کے اشتہارات اور مختلف حکومتوں کے تعاون کی وجہ سے ان پر پابندی عاید کررکھی ہے اور بازاروں میں فروخت ہونے والے تمباکو کے مختلف اقسام کے پروڈکٹ کے ڈبوں پر مفاد عامہ کے لئے وارننگ تحریر کی گئی ہے کہ تمباکو صحت کے لئے مضر ہے اور اس مقام پر ہمیں ایک بات کی وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ اگر ارباب حکومت اس معاملے میں پوری توجہ دے گی تو وہ لاکھوں کی تعداد میں سگریٹ نوشی یا تمباکو نوشی کا سلسلہ بند ہوگا۔کم سے کم آنے والی نسلوں کو اس مضر صحت چیز سے نجات تو مل سکتی ہے ۔اس لئے حکمت عملی کا مضبوط ارادوں کا ہونا ضروری ہے ۔WHOکے ذریعے چلائی جانے والی مہم جاری رہنی چاہئے اور اس سے اس مہم کو تقویت مل سکتی ہے ۔اس تمہیدی گفتگو کا مقصد یہ عرض کرنا ہے کہ انسداد تمباکو نوشی کو یقینی بنانے کی جانب بہت اہم اور قابل قدم ہوگا۔اس جانب جس قدر حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہوگی اسے توجہ دینی چاہئے ۔ہمیں چاہئے کہ ہم ہوش کے ناخن لیکر کرتمباکو نوشی ،سگریٹ نوشی اور نشہ آور اشیاءکا استعمال ترک کرنا چاہئے اور ایسا نہیں کیا جاے گا تو نتایج بد سے بدتر برآمد ہونے کی امید ہے ۔
حیدر علی ہادی 3سید کالونی گلاب باغ سرینگر