چیف الیکشن کمشنر نے سنیچر 16مارچ کو نئی دہلی میں منعقد ہ ایک پریس کانفرنس میں ملک بھر میں پارلیمانی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا اور اسی کے ساتھ ہی ضابطہ اخلاق یعنی کوڈ آف کنڈکٹ بھی نافذ ہوگیا۔انتخابات کب ہونگے ؟لوگوں کو تاریخوں کا بے صبری سے انتظار تھا ۔پھر انتظار کی گھڑیاں ختم ہوگئیں اور چیف الیکشن کمشنر نے جو اعلان کیا اس کے مطابق 19اپریل سے پارلیمانی انتخابات شروع ہونگے جو یکم جون تک جاری رہینگے اور یہ انتخابات سات مرحلوں میں ہونگے ۔اس دوران فورسز کو باری باری ان علاقوں میں تعینات کیا جاے گا جہاں انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ ہوگی ۔چیف الیکشن کمشنر نے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اعلان کیا کہ ابھی جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے البتہ پارلیمانی انتخابات کے بعد جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کروائے جاسکتے ہیں لیکن اس سے پہلے اس خطے میں امن و قانون کی صورتحال کا بھر پور انداز میں جائیزہ لیاجاے گا۔جمون کشمیر میں پارلیمانی انتخابات پانچ مرحلوں میں ہونگے ۔ادھم پور میں 19اپریل ،جموں میں 26اپریل ،اننت ناگ راجوری نشست پر 7مئی جبکہ سرینگر میں 13مئی اور بارہمولہ میں 26مئی کو ووٹنگ ہوگی ۔ووٹوں کی گنتی 4جون سے شروع ہوگی چنانچہ آج ڈیجیٹل دور ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ ایک ہی دن میں نتایج کا اعلان کیا جاے گا۔ان انتخابات میں بارہ لاکھ سے زیادہ پولنگ سٹیشن قایم کئے گئے ہیں اور 97کروڑ لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل قرار دئے گئے ۔غرض انتخابات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے الیکشن کمشن نے اس کے لئے تیاریاں شروع کردی ہیں ۔چیف الیکشن کمشنر نے یہ بات وضاحت کے ساتھ کہدی کہ انتخابات ہر صورت میں صاف ستھرے ماحول میں ہونگے اور کوشش یہ کی جاے گی کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ووٹنگ میں شمولیت کرینگے ۔آج امیدواروں کے لئے بھی کئی ضابطے مقرر کئے گئے ہیں اور ان سے کہا گیا کہ وہ اگر ان ضابطوں کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہونگے تو انہیں نااہل قرار دیا جاے گا۔اس بار الیکشن کمشن نے واقعی مثالی چناوءکروانے کے لئے ہر طرح کے انتظامات کئے ہیں اور لوگوں کے علاوہ ان سیاسی پارٹیوں جن کے امیدوار الیکشن میں حصہ لینے والے ہونگے سے کہا گیا کہ وہ کسی بھی طرح الیکن کمشن کی طرف سے مقرر کردہ ضابطوں کی خلاف ورزی نہ کریں بلکہ انتخابات کو پرامن اور گڑبڑسے پاک کروانے کے لئے تعاون کریں ۔اس کے بعد یہ لوگوں کا کام ہے کہ وہ کس امید وار کے حق میں اپنے ووٹوں کا استعمال کرینگے ۔الیکشن کمشن کی طرف سے عمررسیدہ لوگوں کے لئے گھر وں میں ہی ووٹ ڈالنے کی سہولیات بہم پہنچانے کا بندوبست کیا ہے ۔یعنی جو بیمار یا عمر رسیدہ لوگ پولنگ سٹیشن تک نہیں آسکتے ہیں ان کے لئے گھروں میں ہی ووٹ ڈالنے کا انتظام کرلیا گیا ہے ۔امیدوار انتخابی مہم چلانے کے لئے بچوں کا استعمال نہیں کرسکتے ہیں ۔نہ ہی ایک دوسرے پر ذاتی حملے کرسکتے ہیں ۔غرض الیکشن کمشن کی کوشش یہ ہے کہ انتخابات پر امن اور صاف ستھرے ماحول میں ہونے چاہئے تاکہ دنیا کے اس عظیم جمہوری ملک کا نام اور بھی روشن ہوجاے ۔