لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی طرف سے اس مہینے جو عوام کی آواز کی قسط ٹیلی کاسٹ اور نشر ہوئی اس میں انہوں نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا لوگوں کو سرکاری سکیموں سے فایدہ اٹھانے کا ذریعہ بن گئی ہے ۔اس کی وضاحت کرتے ہوے منوج سنہا نے کہا سماج کے پسماندہ طبقوں تک پہنچنے کیلئے جن ابھیان پہل وکست سنکلپ یاترا ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے ایک نئے مستقبل کو فروغ دے گی انہوں نے انٹر پرونیوروں ،کسانوں اور کاریگروں کے علاوہ سیلف ہیلپ گروپوں کی داستانوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ایل جی انتظامیہ اننت ناگ اور پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ’نو ہیلمٹ نو پٹرول ‘ مہم کی سراہنا کرتی ہے ۔انہوں نے اپنے اس ماہانہ پروگراموں میں جہاں متعدد موضوعات کو چھیڑا ہے لیکن نو پیٹرول نوہیلمٹ مہم سب سے زیادہ قابل قدر ہے کیونکہ اس سے انسانی جانوں کو بچانے میں بھر پور مدد مل سکتی ہے یعنی اس سے دو پہیہ والی سواری کے سوار کو بچانے میں مدد مل سکتی ہے ۔اس سے قبل بھی حکومت نے یہاں شہر سرینگر میں بھی اسی طرح کے اقدام کا اعلان کیاتھالیکن بعد میں اس پر عمل برائے نام بھی نہیں ہوا لیکن اب جبکہ ایل جی نے خود یہ معاملہ اٹھایا جس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ اس معاملے میں انتہائی سنجیدہ ہیں اور نہیں چاہتے کہ کوئی سکوٹر ،موٹر سائیکل یا سکوٹی سوار ہیلمٹ کے بغیر ہو تاکہ حادثے کی صورت میں وہ بچ سکے ۔اس وقت انتظامیہ نے ٹریفک رولز کو انتہائی سخت بنا کے رکھ دیا ہے ہے اگر کسی کو خلاف ورزی کا مرتکب پایا جاے گا اس پر فوری طور پر جرمانہ عاید کیا جاتاہے ۔لیکن اب بھی ایک وباءعام ہے کہ گاڑیاں چلانے والے اکثر و بیشتر گاڑیاں چلاتے وقت موبایل پر باتیں کرتے رہتے ہیں جس سے کسی بھی وقت حادثہ ہوسکتاہے ۔ وادی بھر میں ہر جگہ یعنی شہر سے لے کر قصبہ جات تک اور قصبہ جات سے دور دراز گاﺅں میں بھی لوگ گاڑیاں چلاتے وقت موبائیل فون پرباتیں کرتے رہتے ہیں ۔ان کو معلوم ہی نہیں ہوتا ہے کہ آگے سے کب گاڑی آئی ۔پیچھے کون ہارن بجارہا ہے ۔کس کو سائیڈ دینا ہے کس سے سائیڈ لینا ہے اور کہاں بریک لگانی ہے اور کہاں سپیڈ بڑھانی ہے وہ اس قدر باتوں میں مشغول ہوجاتے ہیں وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ گاڑی چلاتے وقت موبائیل پر باتیں کرتے ہیں ۔ایسے لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئے تاکہ کوئی جان لیوا حادثہ نہ ہوسکے ۔اس کے ساتھ ہی موٹر سائیکل سوار اور سکوٹی سوار لڑکوں میں سے بیشتر سٹنٹ کرتے رہتے ہیں یعنی دو پہیہ والی گاڑیاں چلاتے وقت کرتب بازی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ایسا کرتے وقت وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ اس سے نہ صرف ان کی اپنی زندگی داﺅ پر لگ جاتی ہے بلکہ وہ دوسروں کے لئے بھی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔حال ہی میں ٹریفک پولیس نے سونہ مرگ میں ماروتی گاڑی میں سوار پانچ نوجوانوں کو کرتب با زی کرتے ہوے پکڑا ہے ۔ٹریفک پولیس نے نہ صرف گاڑی ضبط کی بلکہ اس کی رجسٹریشن بھی منسوخ کردی گئی اور کرتب بازی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی گئی ہے ۔عام لوگوں نے ٹریفک پولیس کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے جوٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے مرتکب پائے جائیں۔