ہر سماج کے لوگ کسی بھی صورت میں بدعنوانیاں اور بے ظابطگیوں کے حق میں نہیں ہوسکتے ہیں بلکہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ انتظامیہ صاف و شفاف ہو جس میں لوگوں کو ہر میدان میں انصاف مل سکے ۔ایک ایسا سماج ہونا چاہئے جس میں بدعنوانیوں ،بے ضابطگیوں اور بے ایمانی کی کوئی گنجایش نہ ہو بلکہ ہر شہری کو صاف ستھری انتظامیہ فراہم ہونی چاہئے ۔حکومت بھی چاہتی ہے کہ ایسا ہی ہونا چاہئے اور کسی کے ساتھ بھی بے ایمانی نہ ہونے پائے ۔اس بات کو مد نظر رکھ کر موجودہ انتظامیہ نے رشوت سے پاک ہفتہ منانے کا اعلان کیا ہے جو آج کل چل رہا ہے ۔چنانچہ اس ہفتے کے دوران سرکاری افسروں اور ملازمین پر یہ بات واضع کردی گئی کہ وہ کسی بھی صورت میں رشوت ستانی کے مرتکب نہ ہوں بلکہ پاک صاف انتظامیہ فراہم کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔جب تک سرکاری افسر اور ملازمین رشوت ،بدعنوانیوں اور گھپلے بازی میں ملوث ہونے والوں کو بے نقاب نہیں کرینگے تب تک لوگ رشوت کی چکی میں پستے جائینگے ۔رشوت ایک ایسا ناسور ہے جو اندر ہی اندر ہمارے سماج کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے ۔قارئین کرام جانتے ہیں کہ دیمک ایک نادکھنے والا کیڑا ہوتا ہے جو لکڑی کو اندر ہی اندر کریدتا رہتا ہے جو باہر سے محسوس نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی نظر آتاہے لیکن جب اس لکڑی کے ساتھ تھوڑی سی چھیڑ چھاڑ کی جاے یعنی اس پرکوئی ٹھوس چیز ماری جاے تو تب محسوس ہوتا ہے کہ اس کو دیمک اندر سے چاٹ چکی ہوتی ہے یعنی لکڑی کی وہ اشیاءجس کو ہتھوڑا مارا جاتا ہے یا جس پرٹھوس چیز ماری جاتی ہے تو اندر سے یہ لکڑی راکھ کی طرح گل چکی ہوتی ہے اور اس طرح وہ ٹیبل ،الماری ،کرسی ،میز یا وار ڈ روب وغیرہ ختم ہوکر رہ جاتے ہیں یعنی یہ گھریلو استعمال کی چیزیں راکھ بن چکی ہوتی ہیں لیکن اوپر سے کچھ نظر نہیں آتاہے ۔اوپر سے ایسا لگتاہے کہ یہ چیزیں بالکل نئی ہیں لیکن اندر ہی اندر دیمک سے اسے کھوکھلا بنا کے رکھ دیا ہوتاہے ۔یہی مثال ہمارے سماج کی ہے جو باہر سے تو خوشنما لگتاہے لیکن اندر ہی اندر اسے رشوت ،بدعنوانیوں اور بے ظابطگیوں نے کھوکھلا بناکے رکھ دیا ہے ۔کوئی کام ڈھنگ سے نہیں ہوتاہے اور کسی بھی کام کو پورا کرنے کے لئے رشوت لی اور دی جاتی ہے جس سے ہماری امیج دن بدن گرتی جارہی ہے ۔لیکن اب ایسے سرکاری افسروں اور ملازمین کے لئے کوئی جگہ نہیں ۔ان سب کو چن چن کر الگ کردیا جاے گا اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جارہی ہے ۔حکومت نے اس بات کا واشگاف طور پر اعلان کیا ہے کہ جو کوئی بھی رشوت کا مرتکب پایا جاے گا خواہ وہ کسی بھی پوزیشن کا مالک کیوں نہ ہو وہ قانون کے آہنی شکنجے سے بچ نہیں سکتاہے ۔چیف سیکریٹری ارون کمار مہتہ نے کل ہی عام لوگوں سے بات چیت کے دوران ان سے کہا کہ وہ رشوت سے پاک انتظامیہ کی فراہمی کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں جس پر لوگوں نے چیف سیکریٹری کو اس بات کا یقین دلایا کہ وہ ہر اس کام میں حکومت کو تعاون دیتے رہینگے جس سے عام لوگوں کو فایدہ پہنچ سکے ۔عام لوگوں کا کہنا ہے کہ رشوت لینے والا جتنا گنہگار ہے دینے والا بھی اتنا ہی سزا کا مستحق ہے جو سرکاری افسروں یا ملازمین کو کوئی ناجائیز کا م کروانے کیلئے ان کو بھاری رقومات بطور رشوت دیتاہے اسلئے لوگوں کو چاہئے کہ سرکار کو ہر سطح پر اس معاملے میں تعاون دیں۔