گذشتہ دنوں یہاں منعقدہ جے اینڈ کے ہیلتھ کنکلیو کا افتتاح کرنے کے موقعے پر ایل جی منوج سنہا نے اپنے خطاب میں صحت کے سب سے مشکل مسایل پر غور وخوض کرنے ،ذہنی صحت اور جان لیوا غیر متعددی بیماریوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے طبی ماہرین کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کے لئے محکمہ صحت کی کوششوں کی سراہنا کی ہے ۔انہوں نے جموں کشمیر کے لئے ہندوستان کے پہلے ٹیلی مانس چیٹ بوٹ کا آغاز کیا ۔یہ اقدام ہیلتھ کونسلروں ،کلینکل سائیکالوجسٹوں اور کنسلٹنٹوں کی چوبیس گھنٹے خدمات کو یقینی بنائے گا۔اس ہیلتھ کانفرنس کی سب سے اہم بات یا اہم پیشرفت یہ ثابت ہوگئی ہے کہ اس میں جے کے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور ہومی بھابھا کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخطہ ہوئے ہیں ۔اس مفاہمت نامے کے نتیجے میں جموں کشمیر میں کینسر کی دیکھ ریکھ خدمات کو بہتر بنانے کے لئے اہم تیکنیکی مدد فراہم کرے گا۔اور یہاں ضلع ہسپتالوںمیں پریوینٹیو آنکولوجی سروس ،ڈے کئیر سینٹرز اور دوسری صحت سے متعلق سروسز قایم کرنے میں مدد مل سکتی ہے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر اور خاص طور پر وادی میں گذشتہ دو تین برسوں سے کینسر کے کیسوں میں قابل تشویش حد تک اضافہ ہواہے ۔سکمز صورہ اور صدر ہسپتال میں روزانہ ایسے بہت سے کیسز سامنے آرہے ہیں جو کسی نہ کسی طرح کے کینسرکا شکار ہوچکے ہوتے ہیں چنانچہ منوج سنہا کی طرف سے ہومی بابا کینسر ہسپتال اینڈ ریسریچ سنٹر اور این آئی ایم ایچ اے این ایس کے ساتھ جو مفاہمت نامہ ہوا ہے وہ ہمارے لئے یعنی کشمیری عوام کے لئے باعث راحت ثابت ہوسکتاہے ۔اس موقعے ہندوستان کا پہلا ٹیلی مانس چیٹ بوٹ کا آغاز کیا گیا ۔اس اقدام سے ہیلتھ کونسلروں ،کلینکل سائیکلوجسٹوں اور کنسلٹنٹوں کی چوبیس گھنٹے خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔اس موقعے پر ایل جی نے اپنے خطاب میں صحت کے سب سے مشکل مسایل پر غور کرنے ،ذہنی صحت اور جان لیوا متعددی بیماریوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے طبی ماہرین کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کے لئے محکمہ صحت کی کوششیں قابل سراہنا قرار دیں۔انہوں نے خطاب کے دوران یہ بھی کہا یہ ہمارا مقصد مریضوں پر توجہ مرکوز کرنا اور ان کی دیکھ ریکھ کو یقینی بنانا ہے ۔اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جارہی ہیں کہ پر ایمری ہیلتھ سنٹر اور ڈسٹرکٹ ہسپتال انفرادی مریضوں کی جسمانی اور جذباتی صحت پر توجہ مرکوز کرتے ہوے معیاری خدمات فراہم کریں۔جموں کشمیر اور خاص طور پر وادی میں صحت سے جڑے معاملات یعنی بیماریوں میں روز افزوں اضافہ ہوتا جارہا ہے اس صورتحال کو دیکھتے ہوے لیفٹننٹ گورنر کی طرف سے جو اقدامات اٹھائے جارہے ہیں وہ قابل سراہنا ہیں ۔اب ایک اور سکمز طرز کے ہسپتال کی ضرورت حد سے زیادہ محسوس کی جارہی ہے جس کی تعمیر میں تاخیر نہیں کی جانی چاہیے ۔تاکہ لوگو ں کو معمولی سی معمولی بیماریوں کا علاج کروانے کے لئے امرتسر ،چنڈی گڈھ ،دہلی یا ممبئی جانے کی ضرورت پیش نہ آسکے ۔