پاکستان کی جانب سے کسی ملی ٹینٹ کی لاش کو قبول کرنے کا پہلا واقع ہے /فوجی حکام
راجوری میں فوج کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران لقمہ اجل بنے پاکستانی ملی ٹینٹ کی لاش کو پاک حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، دو روز قبل راجوری ضلع کے ایک فوجی ہسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے اس کی موت ہوگئی۔پاک زیرِ انتظام کشمیر (پی او کے) کے کوٹلی کے سبز کوٹ گاوں کے رہنے والے تبرک حسین (32) کو گزشتہ ماہ ایل او سی پر دراندازی کی کوشش کے دوران گولیاں لگیں تھیں ، جس کے بعد ا±سے زخمی حالت میں فوج کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔ایک فوجی اہلکار نے بتایا ،”تبرک حسین کی لاش کو بھارتی فوج نے پونچھ ضلع میں کنٹرول لائن پر چکاں دا باغ کراسنگ پوائنٹ پر پولیس اور سول افسران کی موجودگی میں پاکستانی حکام کے حوالے کیا”۔انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں پاکستان میں کسی ملی ٹینٹ کی لاش کو قبول کرنے کا شاید یہ پہلا واقعہ ہے۔اہلکار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ جموں اور کشمیر میں عسکری کارروائیوں میں ملوث اپنے شہریوں کی لاشیں قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔تبرک حسین، ایک تربیت یافتہ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے رہنما اور پاکستانی فوج کے ایجنٹ نے 21اگست کو راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں اس طرف دراندازی کی کوشش کی جب اسے بھارتی فوجیوں نے گولی مار کر شدید زخمی کر دیا۔بعد میں اسے فوجی ہسپتال راجوری منتقل کیا گیا جہاں اس کی سرجری ہوئی جس دوران فوجیوں نے اس کی جان بچانے کے لیے تین یونٹ خون کا عطیہ دیا۔ تاہم، ا±سے 3ستمبر کو دل کا دورہ پڑا۔اہلکار نے بتایا کہ متوفی کے پوسٹ مارٹم سمیت تمام طبی قانونی کارروائیاں اتوار کو مکمل کر لی گئی تھیں اور اسی کے مطابق پاکستانی فوج سے لاش کی واپسی کے لیے رابطہ کیا گیا تھا۔۔24اگست کو، فوج کے 80انفنٹری بریگیڈ کے کمانڈر، بریگیڈیئر کپل رانا نے کہا کہ حسین نے دو دیگر افراد کے ساتھ بھارتی فوج کی چوکی پر حملہ کرنے کے اپنے منصوبے کے بارے میں اعتراف کیا، تاہم، نوشہرہ سیکٹر میں ایل او سی پر روکے جانے کے بعد واپس بھاگ گئے۔تبرک حسین نے انکشاف کیا کہ اسے پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے کرنل یونس چوہدری نے بھیجا تھا جس نے اسے 30ہزار روپے (پاکستانی کرنسی) ادا کیے تھے۔ حسین نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے دوسرے ملی ٹینٹوں کے ساتھ مل کر بھارتی فارورڈ پوسٹوں کے قریب سے دو سے تین ریسکیس کیے تھے جس کا مقصد انہیں مناسب وقت پر نشانہ بنانا تھا۔بریگیڈیئر نے کہا تھا ،”بھارتی پوسٹ کو نشانہ بنانے کی ہدایت کرنل چوہدری نے 21اگست کو دیا تھا”۔انہوں نے کہا کہ اس شخص کو اس سے قبل فوج نے 2016میں اسی سیکٹر سے اس کے بھائی ہارون علی کے ساتھ پکڑا تھا اور نومبر 2017میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وطن واپس لایا گیا تھا۔