ٹرانسپورٹروں نے اپنے مطالبات منوانے کے حق میں 30مارچ کو وادی بھر میں مکمل ”چکہ جام “ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکار کی جانب سے 7فروری کو جاری کردہ حکمنامہ کو فوری طور پر اگر واپس نہیں لیا گیا تو احتجاج کا راستہ اپنائیں گے ۔ کشمیر ویلفیئر ٹرانسپورٹرس ویلفیئر ایسوسی ایشن، مختلف ٹرانسپورٹرس ایسوسی ایشنز کے اتحاد نے پیر کے روز اپنے مطالبات کے حق میں 30 مارچ کو مکمل’چکہ جام‘ کی کال دی ہے۔ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ 7 فروری کے اُس حکم نامے کو واپس لیا جائے جس کی بنیاد پر کمرشل گاڑیوں کے لیے عمر کی حد مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ”کمرشل گاڑی کے لیے 25 سال کی عمر برقرار رکھی جائے۔“نئے حکم نامے کے مطابق جموں اور سرینگر میں 20 سال بعد تمام کمرشل گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کیا جا رہا ہے۔ ایسوسی ایشن نے بیان میں کہاکہ پیسنجر ٹیکس کی وصولی سے متعلق آرڈر جو گاڑیوں کے روٹ پرمٹ کی تجدید سے منسلک ہے، کو بھی واپس بلایا جائے۔ انہوں نے ایس آر ٹی سی سے اپنی گاڑیاں ٹائم ٹیبل کے حساب سے چلانے اور غیر قانونی طریقے پر سڑکوں پر گشت بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔