ماسکو/ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان، چین اور برازیل یوکرین پر ممکنہ امن مذاکرات میں ثالثی کر سکتے ہیں۔ پوتن نے کہا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران روس، یوکرین کے مذاکرات کاروں کے درمیان طے پانے والا ابتدائی معاہدہ، جس پر کبھی عمل نہیں ہوا، مذاکرات کی بنیاد بن سکتا ہے۔ دونوں ممالک نے 2022 میں جنگ کے پہلے چند ہفتوں کے دوران استنبول میں بات چیت کی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ روس اور یوکرین فروری 2022 سے تنازعہ میں مصروف ہیں۔ ہندوستان نے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیا ہے۔ اس سے پہلے 23 اگست کو پی ایم مودی نے یوکرین کا دورہ کیا تھا، پہلے کسی ہندوستانی وزیر اعظم نے یورپی ملک کا دورہ کیا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے دوران، پی ایم مودی نے بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعہ کے پرامن حل کے ہندوستان کے موقف پر زور دیا۔ پی ایم مودی نے زیلنسکی سے کہا، "ہندوستان کبھی غیر جانبدار نہیں تھا، ہم ہمیشہ امن کے ساتھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان امن اور ترقی کی راہ میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ پی ایم مودی کے دورے کے دوران، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تنازعات سے متاثرہ خطے میں امن قائم کرنے میں ہندوستان کا کردار ہے۔ کیف میں یوکرین کے صدر نے کہا، "ہندوستان اپنا کردار ادا کرے گا، مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان نے یہ تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے کہ یہ صرف تنازع نہیں ہے، یہ ایک آد می کی حقیقی جنگ ہے اور اس کا نام پوٹن ہے ۔ آپ ایک بڑا ملک ہیں اور آپ پوتن کو روک سکتے ہیں اور ان کی معیشت کو روک سکتے ہیں۔اس سے پہلےکریملن کا کہنا ہے کہ امریکہ-یوکرین-روس امن کوششوں میں مدد کے لیے پوتن کے ساتھ مودی کے ‘ دوستانہ’ تعلقات اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔