یہ فیصلے ملک کی ہمہ جہت ترقی اور عوامی فلاح کے لیے ہیں۔ مودی
نئی دلی/ وزیراعظم مودی نےکہا ہے کہ ہماری حکومت کے فیصلےکسی کو ڈرانے یا دبانے کیلئے نہیں ہیںبلکہ یہ فیصلےملک کی ہمہ جہت ترقی اور عوامی فلاح کیلئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ میرے ذہن میں بہت بڑے منصوبے ہیں۔ اس کے لیے بڑے فیصلے ہیں۔ کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ میرے فیصلے کسی کو ڈرانے یا دبانے کے لیے نہیں ہیں۔ میرے فیصلے ملک کی ہمہ جہت ترقی اور عوامی فلاح کے لیے ہیں۔ میں ملک کو خراب اور وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔اکثر حکومتوں کا یہ رویہ ہے کہ ہم نے سب کچھ کیا ہے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ اس نے سب کچھ کیا ہے۔ میں نے مزید کام کرنے اور صحیح سمت میں جانے کی کوشش کی ہے۔پھر بھی، مجھے بہت کچھ کرنا ہے۔ مودی کا ویژن میری میراث نہیں ہے، اس میں 15-20 لاکھ لوگوں کے خیالات شامل ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے کئی تقاریر میں کہا ہے کہ آپ کا ٹارگٹ 2024 نہیں بلکہ 2047 ہے، تو 2047 تک کیا ہونے والا ہے؟ کیا یہ الیکشن محض رسمی ہے؟ وزیر اعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ 2047 اور 2024 کو نہیں ملایا جانا چاہیے۔ دونوں الگ الگ چیزیں ہیں۔ جب ملک 75 سال کی آزادی کا جشن منا رہا تھا، میں نے اس موضوع کو عوام کے سامنے رکھنا شروع کیا۔میں کہتا تھا کہ 2047 میں ملک کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے۔ یہ ایک سنگ میل ہوگا۔ یہ ایسی چیزیں ہیں، جو انسان میں نئی ریزولیوشن بھر دیتی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ایک موقع ہے۔ہم 75 سال پر کھڑے ہیں اور 100 سال کو پہنچنے والے ہیں۔ ہم ان 25 سالوں سے زیادہ سے زیادہ کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟ ہر ادارہ اپنا مقصد بنائے کہ میں اتنا ہی کروں گا۔دوسرا ہے 2024 ۔اس میں الیکشن کا جو حکم آیا ہے وہ ایک سلسلہ ہے۔ میرا ماننا ہے کہ انتخابات ایک دوسرے کے ساتھ الگ چیز ہیں۔ جمہوریت میں انتخابات کو ہلکا نہیں لینا چاہیے۔یہ ایک بہت بڑا تہوار ہے۔ میرا خیال ہے کہ اسے ایک تہوار کے طور پر منایا جانا چاہیے۔ جیسے جیسے کھیلوں کے واقعات ہوتے ہیں، وہ اسپورٹس مین اسپرٹ پیدا کرتے ہیں۔جب کھیل کا میدان ہوتا ہے تو کھلاڑیوں، تماشائیوں اور اسپورٹس مین اسپرٹ کا ماحول بنتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہآپ کی ایک ٹرم مودی گارنٹی کافی مقبول ہو رہی ہے۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ امیدوار اہم نہیں، ووٹ صرف مودی کو جا رہے ہیں۔ انتخابات کے دوران یہ اصطلاح اہم ہے؟ اس کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات میں نہ صرف امیدوار بلکہ ہر ووٹر اہم ہوتا ہے۔ بوتھ لیول ورکرز بھی ضروری ہیں۔ امیدوار بھی اتنا ہی اہم ہے۔یہ کہنا کہ کسی کی کوئی اہمیت نہیں ہے غلط ہے۔ ورنہ اتنا بڑا الیکشن نہ ہوتا۔جہاں تک گارنٹی کا تعلق ہے، الفاظ کے ساتھ جو عزم ہونا چاہیے وہ چلتی گاڑی کی طرح ہو گیا ہے، آپ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔ جب ان سےپوچھا گیا کہ کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ اندرا از انڈیا، انڈیا از اندرا۔اب کہا جاتا ہے کہ مودی از بھارت، بھارت از مودی۔ کیا آپ اس سطح پر پہنچ گئے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہمیں ماں بھارتی کی سنتان ہوں۔ اس سے بڑھ کر یہ کہ لوگ نہ تو میرے لیے بولتے ہیں اور نہ ہی میرے لیے سوچتے ہیں۔ میں اپنی ماں کی خدمت کر رہا ہوں، اتنا ہی بہت ہے۔