100 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا نقصان کی تشخیص
سرینگر//رام بن میں تیسرے دن بھی زمینی دھنس جانے کا سلسلہ جاری ہے۔شدید بارش کے بعد پرنوٹ میں لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری رہا۔ دریں اثنا، متاثرہ خاندانوں کو عارضی طور پر کمیونٹی سینٹر رامبن، رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے گھروں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ تاہم، ریلیف کیمپ اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی رامبن کیمپ آفس، پرنوٹ سے راحت اور بچاو ¿ کا کام جاری ہے۔وائس آف انڈیا کے مطابق ڈی سی ڈپٹی کمشنر بصیر الحق چوہدری نے کہا کہ زمینیں گرانے کا عمل جاری ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر تقریباً 100 خاندانوں کو ان کے مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود، خاندانوں کو پرنوٹ پنچایت سے چلائی جانے والی امدادی اور امدادی خدمات کے ساتھ کمیونٹی ہال میترا (رامبن) میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ ہائی الرٹ ہے اور ہر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے بتایا کہ عارضی ریلیف کیمپ اور کمیونٹی کچن قائم کیے گئے ہیں۔ ہفتہ کو ڈویڑنل کمشنر جموں کے ذریعہ بھیجی گئی ماہرین ارضیات کی ایک ٹیم نے صورتحال کا جائزہ لیا اور سروے کیا اور متاثرہ علاقے سے مٹی کے نمونے بھی اکٹھے کئے۔ نقصان کا بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ حکام نے بتایا کہ پہلی ترجیح متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا، خیمے لگانا اور طبی اور دیگر سہولیات فراہم کرنا ہے۔ اور ہماری تیسری ترجیح قدرتی آفت سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانا ہے۔ڈی سی اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے چیئرمین بصیر الحق چوہدری کی سربراہی میں انتظامی ٹیم صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ رامبن گل روڈ پر زمین دھنسنے کی وجہ سے جمعرات کی شام ٹریفک بلاک ہو گئی تھی۔ اس کے علاوہ 33 کے وی اے ریسیونگ اسٹیشن، تین سے چار ایچ ٹی سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہے۔ رامبن کے پرنوٹ علاقے میں مسلسل زمین دھنسنے سے ٹاورز اور پانچ درجن مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ بعض مقامات پر 20 سے 30 میٹر تک گرنے کی وجہ سے تمام زرعی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ڈی سی کے مطابق این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پولیس، سول کیو آر ٹی، میڈیکل اور دیگر سماجی تنظیموں کی ٹیمیں راحت اور بچاو ¿ کے کاموں کے لیے تعینات ہیں۔ نوڈل آفیسر کیمپ (بی ڈی او رامبن) یاسر وانی کی نگرانی میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔