چار اضلاع ، بارہمولہ، کپوارہ ، بانڈی پورہ اور گاندربل میں برفانی طودے گرآنے کی وارننگ
مغل روڑ، پیر کی گلی پر تازہ برفباری کے بعد ٹریفک کی نقل و حمل معطل ،بالائی علاقوں میں مزید برفباری ہوسکتی ہے
مسلسل بارشوں کی وجہ سے دریائے جہلم اور دیگر ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ، سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ، حکام
سرینگر/28اپریل/وادی کشمیر میں ابتر موسمی صورتحال کے بیچ محکمہ موسمیات نے 4اضلاع میں برفانی تودے گرآنے کی انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شمالی کشمیر کے بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ کے اضلاع کے علاوہ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میںبرفانی طودے گرنے کا امکان ہے جبکہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران، سونمرگ، گلمرگ عفروٹ، رازدان پاس، زوجیلا پاس، سنتھن ٹاپ، سادھنا پاس، پیر کی گلی اور وادی گریز جیسے اونچے علاقوں میں اعتدال سے بھاری برفباری متوقع ہے۔اس بیچ دریائے جہلم کے ساتھ ساتھ دیگر ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے ۔ اس ضمن میں متعلقہ محکمہ نے کہا ہے کہ امکان ہے کہ رام منشی باغ سری نگر میں جہلم کے پانی کی سطح فلڈ الارم اور فلڈ ڈیکلریشن مارکس کو عبور کر سکتی ہے۔ تاہم، اس کا اب بھی یہ مطلب نہیں ہے کہ سیلاب کا پانی کہیں بھی داخل ہو جائے گا۔وائس آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں خراب موسم کے درمیان جموں اور کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جے کے ڈی ایم اے) نے اتوار کو اگلے 24 گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر کے چار اضلاع کے بالائی علاقوں میں برفانی تودے گرنے کی وارننگ جاری کی، حکام نے بتایا۔اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شمالی کشمیر کے بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ کے اضلاع کے علاوہ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں سطح سمندر سے 3000 میٹر کی بلندی پر "درمیانے خطرے” کی سطح کے ساتھ برفانی تودہ گرنے کا امکان ہے۔ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اگلے احکامات تک برفانی تودے کے شکار علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔ادھر وادی کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں کے دوران بڑے پیمانے پر بارش ہوئی ہے اور کچھ بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری بھی ہوئی ہے جس سے حکام نے لوگوں کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر برفانی تودے کی تازہ وارننگ جاری کی ہے۔دریں اثناءمحکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 30 اپریل تک میدانی علاقوں میں معمول سے شدید بارش اور بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری کا امکان ہے۔جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں تازہ برف باری کی وجہ سے احتیاطی تدابیر کے طور پر مغل روڈ کو ہفتہ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ پیر کی گلی، جموں کو پونچھ اور راجوری اور جنوبی کشمیر کے شوپیاں سے جوڑنے والی سڑک پر برف باری ہوئی۔پیر پنجال پاس پر 11 ہزار 433 فٹ کی بلندی پر واقع پیر کی گلی میں 6 انچ برف باری ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 30 اپریل تک میدانی علاقوں میں معمول سے شدید بارش اور بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری کا امکان ہے۔ادھر وادی میں وقفے وقفے سے جاری بارش کی وجہ سے دریائے جہلم سمیت دیگر ندی نالوں اور دریاﺅں میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے ۔ اس سلسلے میں حکام نے کہا ہے کہ امکان ہے کہ رام منشی باغ سری نگر میں جہلم کے پانی کی سطح فلڈ الارم اور فلڈ ڈیکلریشن مارکس کو عبور کر سکتی ہے۔ تاہم، اس کا اب بھی یہ مطلب نہیں ہے کہ سیلاب کا پانی کہیں بھی داخل ہو جائے گا۔پچھلے اس طرح کے معاملات میں، یہاں تک کہ کوئی نقصان ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا جب ڈینجر مارک کے قریب پانی بہہ رہا تھا۔محکمہ کے مطابق پانی کی موجودہ سطح رات 12 بجے = 11 فٹ پر تھی جبکہ فلڈ الارم لیول = 16 فٹ اور سیلاب کے اعلان کا نشان = 18 فٹ اور خطرے کا نشان = 21 فٹ سے اوپر ہے ۔ اسلئے لوگوں کو پریشانی نہیں ہونا چاہئے ۔ دریں اثناءمحکمہ موسمیات اگلے 24گھنٹوں کے دوران، سونمرگ، گلمرگ عفروٹ، رازدان پاس، زوجیلا پاس، سنتھن ٹاپ، سادھنا پاس، پیر کی گلی اور وادی گریز جیسے اونچے علاقوں میں اعتدال سے بھاری برفباری متوقع ہے۔حکام نے بتایا کہ بالائی علاقوں میں رہنے والوں کو احتیاط برتنی چاہے ۔حکام نے ان اضلاع میں رہنے والے لوگوں سے بھی کہا ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مدد کے لیے 112 ڈائل کریں۔
جموں کشمیر میں ہنر مندوں ، کاریگروں اور دستکاری کےلئے سکیم