لوگوں کی بڑی تعداد بشمول خواتین نے مختلف اشیاءکی خریداری کی
سرینگر/21اپریل///وادی کشمیر میں گزشتہ کئی دنوں سے موسم کی ابتر صورتحال کے بیچ اتوار کو صبح سے ہی مطلع صاف رہا اور دوپہر تک دھوپ نکلنے کے ساتھ ہی وادی کے مشہور اتوار بازار”سنڈے ماریکٹ “میں لوگوں کا کافی رش دیکھنے کو ملا جس دوران لوگوں نے موسم گرماءقریب آنے کے پیش نظر متعلقہ ملبوسات اور دیگر اشیاءکی جم کر خریداری کی ، مارکیٹ میں خواتین اور بچوں کا بھاری رش دیکھنے کو ملا۔ وائس آف انڈیا کے مطابق آج صبح سی ہی مطلع صاف رہا اور دوپہر تک دھوپ کھل اُٹھی اور کئی دنوں بعد موسم میں بہتری کے ساتھ ہی ٹورسٹ ریسپشن سنٹرسے لیکر مہاراجہ بازار امیرا کدل تک دونوں جانب ہزاروں کی تعداد میں چھاپڑی فروشوں نے مال سجایا جس میں مختلف ملبوسات، کمبل، اور دیگر سازوسامان تھا ۔ موسم میں بہتری کے پیش نظر اتوار کو ہزاروں کی تعداد میں لوگ سنڈے مارکیٹ پہنچے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ۔ سنڈے مارکیٹ میں خواتین نے کئی طرح کے چیزوں کی جم کر خریداری کی جن میں زیادہ تر ملبوسات ،جوتے ، سکولی بستے ، گھریلو اشیاءوغیرہ شامل ہیں ۔ سنڈے مارکیٹ میں ہزاروں کی تعداد میں تاجر اپنی چھاپڑیاں لگاکر ان پر مال سجاتے ہیں جن میں کراکری، ہوزری، جرابے، جوتے ، سٹیشنری، کتابیں ، پنٹ ، شیٹ، بیڈ شیٹ، مختلف اقسام کی کمبلیں ، الیٹرانک سامان ، جن میں موبائل وغیرہ بھی شامل ہوتا ہے ۔ جبکہ اچھی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ادنا کمپنیوں کا مال بھی خریداروں کی خدمت میں رکھا جاتا ہے ۔ سنڈے مارکیٹ وادی کاایک وہ واحدمارکیٹ ہیں جہاں پر اس تعدادمیں لوگ خریداری کرتے ہیں اور خریداری کی غرض سے ہی لوگ یہاں آتے ہیں ۔ سنڈے مارکیٹ سے جڑے کئی افراد نے وی او آئی سٹی رپورٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس مارکیٹ کی وجہ سے ہی ان کے اہل و عیال کا پیٹ پلتا ہے کیوں کہ ہفتے کے چھ دن وہ سنڈے مارکیٹ کےلئے مال تیار رکھتے ہیں اور اس روز یہاں فروخت کرتے ہیں ۔ سنڈے مارکیٹ کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملتا ہے جن میں چھاپڑی فروشوں کے علاوہ ، مسافر گاڑیوں ، آٹو ڈرائیوروں ، لوڈ کیریر والوں اور دیگر لوگ بھی سنڈے مارکیٹ کی وجہ سے اچھا خاصہ کاروبار کرتے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ گزشتہ کئی دنوں سے موسم خراب تھا اور آج صبح سے ہی مطلع صاف رہا اوردوپہر تک دھوپ بھی رہی جس کی وجہ سے مارکیٹ میں نہ صرف سرینگر بلکہ دیگر اضلاع سے بھی آئے ہوہئے لوگوں نے مختلف اشیاءکی خریداری کی ۔ تاہم قریب چار بجے کے بعد آسمان پر پھر سے بادل چھاگئے اور خریداری کم ہوتی گئی اور بارش شروع ہوتی ہے لوگ بھی غائب ہوتے گئے ۔