1200ڈالر فی ٹن سے کم قیمت والے معاہدوں پر عارضی طور ، نوٹیفکیشن جاری
سرینگر/27اگست/ ٹی ای این / ابلے ہوئے چاول پر 20 فیصد ڈیوٹی عائد کیے جانے کے ایک دن بعد حکومت نے باسمتی چاول کی برآمد پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔حکومت کے مطابق باسمتی چاول کی برآمدات جس کی قیمت 1200 ڈالر فی ٹن سے کم تھی اب عارضی طور پر روک دی گئی ہے۔ٹی ای این کے مطابق وزارت تجارت اور صنعت نے اتوار کو ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ اس اقدام کا مقصد غیر باسمتی برآمدات کی جانچ کرنا ہے جو کہ ممنوع ہیں لیکن باسمتی کی آڑ میں برآمد کی جا رہی ہیں۔حکومتی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 1200 ڈالر فی ٹن سے کم کے باسمتی چاول کے معاہدوں کو التواءمیں رکھا جا سکتا ہے اور APEDA کے چیئرمین کی طرف سے قائم کی جانے والی کمیٹی کے ذریعے اس کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (APEDA) باسمتی چاول کی برآمدات کے ضابطے کے لیے ذمہ دار ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ MEP حکام کو اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا کہ غیر باسمتی چاول کو باسمتی چاول کے طور پر برآمد نہ کیا جائے۔ہندوستان تقریباً 4 ملین میٹرک ٹن باسمتی چاول ایران، عراق، یمن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ جیسے ممالک کو بھیجتا ہے۔باسمتی چاول پر عارضی پابندی سے پہلے، حکومت نے ابلے ہوئے چاول کی برآمد پر 20 فیصد ڈیوٹی عائد کی تھی، اس اقدام کا مقصد مناسب مقامی اسٹاک کو برقرار رکھنا اور ملکی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنا تھا۔پچھلے مہینے، حکومت نے غیر باسمتی سفید چاول کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی تاکہ ملکی سپلائی کو فروغ دیا جا سکے اور آئندہ تہوار کے موسم کے دوران خوردہ قیمتوں کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔ گزشتہ سال ستمبر میں ٹوٹے ہوئے چاول کی برآمد پر پابندی لگا دی گئی تھی۔