صارفین راشن گھاٹوں سے راشن حاصل کرنے سے بھی محروم
سرینگر/14نومبر/سی این آئی // وادی کشمیر کے مخصوص علاقوں میں انٹرنیٹ پر وقتی پابندی کے نتیجے میں عام لوگوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے خاص صارفین راشن حاصل کرنے سے بھی محروم ہوگئے ہیں کیوں کہ راشن گھاٹوں میں بائیومیٹرک اندراج کےلئے انٹرنیٹ کی سہولیت لازمی ہے ۔ کئی صارفین نے بتایا ہے کہ وہ راشن گھاٹوں سے خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور ہورہے ہیں جب بھی وہ راشن گھاٹوں میں راشن حاصل کرنے کےلئے جاتے ہیں تو منشی یا سٹور کیپر انہیں راشن دینے سے یہ کہہ کر انکار کرتے ہیں کہ انٹرنیٹ بند ہے ۔ شہر خاص کے اکثر صارفین نے اس طرح کی شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چہ صبح گیارہ بجے سے دوپہر تین بجے تک انٹرنیٹ کی سہولیت فراہم کی جاتی ہے لیکن راشن گھاٹوں میں جو مشینیں بائیومیٹرک اندار کےلئے رکھی گئی ہیں ان پر اکثر صارفین کے انگلیوں کے نشان آدھار کے نشان کے ساتھ جلدی میل نہیں کھاتے جس کے نتیجے میں اس عرصے میں چند لوگوں کی ہی رجسٹریشن مکمل ہوجاتی ہے اور تین بجے پھر انٹرنیٹ بند ہوجاتا ہے جس کے باعث صارفین راشن حاصل کئے بغیر ہی واپس اپنے گھروں کو خالی ہاتھوں پر لوٹنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ لوگوں نے کہا ہے کہ اس طرح کی بندشیں صرف شہر خاص کے چند علاقوں میں ہی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کے نتیجے میں صارفین کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیوں کہ آن لائن کلاسوں کےلئے انٹرنیٹ ہونا لازمی ہے۔ انہوںنے بتایا کہ ایک طرف سرکاری طلبہ کو ہر ممکن سہولیت بہم رکھنے کی باتیں کرتی ہیں تو دوسری طرف انٹرنیٹ کو شیڈول کے تابع کیا گیا ہے جو لوگوں کےلئے باعث پریشانی ہے ۔