جو نوجوان فورسز اہلکاروں پر پتھراﺅ کرتے تھے وہ نوجوان اہلکاروں کو گلے لگاتے ہیں
لوگ امن و سکون کے ساتھ رہتے ہیں جو ایک بہت بڑا بدلاﺅ ہے ، کانگریس کو جو دکھتا نہیں ۔ وزیر اعظم
سرینگر///راجستھان میں ایک چناوی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر کشمیر کا ذکرکرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے دور حکوم ت میں جموں کشمیرکے حالات بدلے اور فورسز اہلکاروں پر پتھراﺅ کرنے والے نوجوان آج ان کو گلے لگارہی ہے ۔ سرحد پار دشمن کو حالات بگاڑنے کےلئے اب دس بار سوچنا پڑے گا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ جموں کشمیر میں لوگ امن و چین کے ساتھ رہتے ہیں جو کہ ملک کےلئے سب سے بڑا تحفہ ہے کیوں کہ ہم نے اپنے دور اقتدار میں وہ فیصلے لئے جن کا کسی نے تصور بھی نہیں کیا ہوتا۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ 2014 میں جب آپ نے مودی کو دہلی میں خدمت کا موقع دیا تو ملک نے ایسے فیصلے لیے جن کا کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھاہم نے وہ کرکے دکھایا جس کو کرنے میں کانگریس کے ہاتھ کانتے تھے ۔ انہوںنے بتایا کہ 2019کے بعد سے جموں کشمیر میں وہ نوجوان فورسز اہلکاروں کو گلے لگارہے ہیں جو ایک وقت ان پر پتھر مارتے تھے ۔ آج کشمیر ہندوستان کا ورگ بن چکا ہے لیکن کانگریس کو یہ تبدیلی نظر نہیں آتا ہے ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ لیکن اگر 2014 کے بعد بھی اور آج بھی دہلی میں کانگریس ہوتی تو کیا ہوتا؟ اگرکانگریس ہوتی، آج بھی جموں و کشمیر میں ہماری افواج پر پتھراو¿ کیا جاتا، اگر کانگریس ہوتی تو سرحد پار سے دشمن آکر ہمارے فوجیوں کے سر لے جاتے، اور کانگریس کی حکومت ایسا نہ کرتی۔ کچھ بھی ہو، ہمارے سپاہیوں کے لیے رینک ون پنشن نافذ نہیں ہوتی، ملک کے کونے کونے میں بم دھماکے ہوتے رہتے ہیں، اگر کانگریس ہوتی تو اپنے لیے کرپشن کی نئی راہیں تلاش کر لیتی۔ کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے