سرینگر/ چیف سکریٹری، اٹل ڈولو نے آج مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں جیسے پی ایم وشوکرما اور یو ٹی میں صنعت و تجارت کے محکمے (آئی اینڈ سی) کے ذریعہ نافذ کردہ ایم ایس ایم ای پروڈکٹیویٹی کو بڑھانے اور تیز کرنے کا جائزہ لیا۔اجلاس میں کمشنر سیکرٹری کے علاوہ آئی اینڈ سی سیکرٹری، آر ڈی ڈی؛ سیکرٹری، ایس ڈی ڈی، ایم ڈی، ٹی پی او نے بھی شرکت کی۔چیف سکریٹری نے پی ایم وشوکرما اسکیم کے لیے رجسٹرڈ کاریگروں کی تربیت اور صلاحیت بڑھانے کے لیے ایک موثر حکمت عملی بنانے کو کہا۔ انہوں نے ڈی سیز سے کہا کہ وہ تربیتی مراکز کا دورہ کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خواہشمندوں کو اسکیم کے تحت لازمی طور پر معیاری تربیت دی جائے۔ اٹل ڈولو نے پچھلی بار اٹھائے گئے مختلف مسائل پر پیش کی گئی کارروائی کی رپورٹس کا بھی نوٹس لیا۔ انہوں نے اضلاع میں مختلف تجارتوں کے لیے تربیت اور رجسٹریشن کے درمیان توازن قائم کرنے کو کہا۔ انہوں نے کچھ تجارتوں کے خلاف لوگوں میں کم کرشن کا بھی نوٹس لیا اور محکمہ سے کہا کہ وہ اس سکیم کے تحت فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے دستکاروں میں بیداری پیدا کرے۔ ڈولو نے مالیاتی اداروں کے ساتھ رجسٹرڈ کاریگروں کے کریڈٹ لنکیج کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے اس اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق وزارت کے ذریعہ ان کاریگروں کو فراہم کی جانے والی ٹول کٹس کی حیثیت کا بھی جائزہ لیا۔ریمپ اسکیم کے بارے میں انہوں نے متعلقہ لوگوں سے کہا کہ وہ یہاں ایم ایس ایم ای سیکٹر کو باضابطہ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ انہوں نے بہتر ماحولیاتی نظام، جگہ بنانے اور یہاں اس کی ترقی کے لیے آئیڈیاز پیدا کرنے کے لیے موثر حکمت عملی بنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ملک کے دیگر خطوں کی طرح یہاں بھی ایم ایس ایم ایز کو پھلنے پھولنے کے لیے تربیت دیں، نمائش دیں اور ہاتھ بڑھائے۔کمشنر سکریٹری، آئی اینڈ سی وکرم جیت سنگھ نے یہاں ان اسکیموں کو آسانی سے نافذ کرنے کے لیے محکمہ کی جانب سے شروع کی گئی مختلف قسم کی سرگرمیوں کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے میٹنگ کو بتایا کہ پی ایم وشوکرما اسکیم کے تحت 18 نامزد تجارتوں میں رجسٹرڈ کاریگر 5 فیصد کی رعایتی شرح سود پر 2 قسطوں میں 3 لاکھ روپے تک کی ضمانت کے بغیر کریڈٹ سپورٹ کے اہل ہیں۔ان کی طرف سے مزید بتایا گیا کہ رجسٹریشن اور تصدیق محکمہ کی طرف سے کی جاتی ہے اور پچھلی میٹنگ کے بعد سے اس میں تیزی آئی تھی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے پیش رفت کی نگرانی کی جاتی ہے اور مسائل کو بیک وقت حل کیا جاتا ہے۔انتظامی سکریٹری، ایس ڈی ڈی، کمار راجیو رنجن نے میٹنگ کو مختلف پولی ٹیکنک/آئی ٹی آئی کے ذریعے ان کاریگروں کو دی جانے والی تربیت کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ رجسٹرڈ کاریگروں میں سے زیادہ تر ٹیلرنگ، میسن اور کارپینٹری کے کاروبار میں ہیں۔