بنگلورو/ بھارت کا خلائی ایجنسی اسرو کے چیئرمین ایس سومانتھ نے کہا ہے کہ ہندوستانی خلائی صنعت کی ترقی کےایک نئے شعبے کے طور پر ملک میں نجی شعبے کو ایک زبردست موقع فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک میں خلائی شعبے کو اگلے 5-10 سالوں میں 2 بلین ڈالر کی موجودہ سطح سے 9 سے 10 بلین ڈالر کی صنعت بننے کا تصور کرتی ہے۔سوما ناتھ ہفتہ کو یہاں ایک تقریب میں نیسٹ گروپ کی فلیگ شپ کمپنی ایس ایف او ٹیکنالوجیز کے کاربن میں کمی کے اقدام کی نقاب کشائی کرنے کے بعد بول رہے تھے۔ کمپنی کی ایک ریلیز کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ نجی شعبے کی 400 کمپنیوں نے اسرو کی طرف سے اپنے مختلف مشنوں کے لیے تیار کردہ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ایس ایف او ٹیکنالوجیز جیسی کمپنیاں حکومت ہند کی جانب سے خلائی شعبے میں نئی پالیسی اقدامات سے مزید فائدہ اٹھانے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔اسرو کے سربراہ نے مزید کہا، ”بھارتی خلائی صنعت ملک میں نجی شعبے کے لیے ترقی اور توسیع کے ایک نئے شعبے کے طور پر ایک زبردست موقع پیش کر رہی ہے۔اس موقع کی مناسبت سے نیسٹ ہائی ٹیک پارک میں ایک پودا لگانے کے علاوہ، سومانتھ نے کیمپس میں چندریان کی نقل کی نقاب کشائی بھی کی جس میں ایس ایف او ٹیکنالوجیز اور اسرو کے تعاون کو اجاگر کیا گیا۔انہوں نے بعد میں نیسٹ انجینئرز اور انتظامی ٹیم کے ساتھ بات چیت کی۔ریلیز میں کہا گیا کہ نیسٹ گروپ کا کاربن میں کمی کا اقدام اقوام متحدہ کے 2035 تک 50 فیصد کمی اور 2040 تک صفر کے اخراج کو حاصل کرنے کے مقصد کے مطابق ہے۔ایس ایف او ٹیکنالوجیز کا اسرو کے ساتھ کئی سالوں سے قریبی تعلق ہے ۔ نیسٹ گروپکے چیئرمین این جہانگیر نے کہا کہ اسرو کے ساتھ مختلف منصوبوں کے لیے بات چیت جاری ہے جس میں پرجوش ‘گگنیان’ مشن بھی شامل ہے، جس کا مقصد پہلی بار انسانوں کو خلا میں لے جانا ہے۔