معصوم لوگوں کو آن لائین فراڈ کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے سائیبر پولیس جو کام کررہی ہے وہ قابل سراہنا ہے ۔کل ہی سائیبر پولیس کی طرف سے سوشل بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر سائیبر پولیس کشمیر نے لکھا ہے کہ ”سائیبر پولیس کشمیر کی جانب سے فوری کاروائی نے سائیبر فراڈ کے دو متاثرین کو سات لاکھ روپے کے ممکنہ نقصان سے بچالیا ۔ہم شہریوں کو آن لائین مالیاتی فراڈ سے محفوظ رکھنے کیلئے پر عزم ہیں“سائیبر پولیس کی طرف سے بار بار اس جانب ایڈوائیزری جاری کردی جاتی ہے کہ لوگ آن لائین کوئی بھی ڈھیل کرتے وقت زیادہ محتاط رہیں اور اگر ان کو محسوس ہوجاے کہ جس پارٹی کے ساتھ ڈھیل ہورہی ہے وہ کچھ گڑ بڑ سی لگتی ہے اسلئے فوری طور پر سائیبر پولیس سے رابط قایم کیا جاے۔کئی برسوں سے وادی میں معصوم لوگوں کو لوٹنے کے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جس کے بعد سائیبر پولیس کو متحرک کردیا گیا ہے ۔پولیس نے کئی ایک واقعات میں لوگوں کو جعلسازوں کے ہتھکنڈوں سے تو بچالیالیکن بہت سے لوگ جو جعلسازوں کے چنگل میں آگئے تھے اپنی جمع شدہ پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔آن لائین فراڈ کا سلسلہ اس وقت سے چل نکلا جب موبایل عام ہوگئے اور بے شمار ایپس اور دیگر پروگراموں کے ذریعے لوگوں کو گھر بیٹھے شاپنگ کا لالچ دیا گیا اور اسی طرح پیسے جمع کرکے ان کو مختصر مدت میں دوگنا کرنے کے سنہری خواب دکھا کر ان کو لوٹا گیا ۔آن لائین فراڈ میں ماہر جعلسازوں نے ایک کے نام پر دوسرے سے قرضہ بھی مانگا اس کے علاوہ نقلی چیزیں بھیج کر لوگوں کو ٹھگ لیا ۔اگرچہ آن لائین شاپنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور جو کمپنیاں لوگوں کو مختلف نوعیت کی چیزیں فروخت کررہی ہیں ان سب کے بارے میں یہ نہیں کہا جاسکتاہے کہ وہ فراڈ ہیں بلکہ بہت سی کمپنیاں بہت اچھا کاروبار کرتی ہیں کیونکہ وہ جعلسازی میں نہیں بلکہ بزنس میں یقین رکھتی ہیں لیکن بہت سی کمپنیاں اور افراد نے آن لائین فراڈ کا ایسا سلسلہ شروع کیا ہے جس سے ان کمپنیوںکی credibiltyیعنی اعبتاریت بھی جاتی رہی جو بہت اچھا بزنس کررہی ہیں کیونکہ یہ کہاوت عام ہے کہ ایک گندی مچھلی سارے تالاب کو گندہ کرتی ہے یہی حال ان کمپنیوں کا بھی ہوا ہے جو اچھا بزنس ایمانداری سے کرتی ہیں ۔اب لوگوںکو چاہئے کہ ایسی کمپنیوں اور جعلسازوں کے جھانسے میں نہ آجائیں جن کی اعتباریت مشکوک ہو اور جو رجسٹرڈ نہ ہوں ۔اس وقت رجسٹرڈ کمپنیاں یہاں نہ صرف اچھا بزنس کرتی ہیں بلکہ روز بروز ان کا دائیرہ بھی وسیع ہورہا ہے لیکن بعض کمپنیاں بالکل فراڈ ہیں جیسا کہ سائیبر پولیس کی طرف سے باربار ایڈوائیزری جاری کی جارہی ہے اور لوگوں سے کہا جارہا ہے کہ کسی بھی صورت میں سائیبر فراڈ کے شکار نہ ہوں ۔اگر لوگوں کو کسی کمپنی کی اعتباریت مشکوک نظر آے یا کسی آن لائین شخص جس کے ساتھ وہ کوئی لین دین کرنا چاہتے ہوں گڑبڑ نظر آے تو فوری طور پر سائیبر پولیس سے رابط قایم کیا جاے تاکہ ایسے فراڈ لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچادیا جاے ۔اس وقت بھی اور اس سے پہلے بھی لوگوں کو نامعلوم افراد کی طرف سے پھانسنے کے نت نئے طریقے اپنائے جارہے ہیں ان میں لڑکیاں بھی شامل ہیں ان سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے یہ لوگ ملک کی مختلف ریاستوں میں رہ کر یہاں کے لوگوں کو لوٹ کر اپنا الو سیدھا کررہے ہیں اسلئے لوگوں کو چاہئے کہ کوئی بھی آن لائین لین دین شروع کرنے سے پہلے سائیبر پولیس سے رابط قایم کریں ۔