لیفٹیننٹ گورنر نے گنڈ بل کا دورہ کیا ، مہلوکین اور لاپتہ افراد کے متاثرین کے ساتھ ملاقات کی
انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا ایل جی منو ج سنہا نے یقین دلایا
سرینگر///لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سوموار کے روز گنڈل بل علاقے کا دورہ کیا جہاں انہوںنے گزشتہ ہفتے دریائے جہلم میں ڈوب از جان ہوئے اور لاپتہ افراد کے کنبوں کے ساتھ ملاقات کی اور ان کی ڈھارس بندھائی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے متاثرین کو یقین دلایا کہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے سوگوار کنبوں کی ڈھارس بندھاتے ہوئے کہا کہ وہ اس غم میں ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں اور ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ان کے ساتھ چلے گی ۔ ایل جی نے مہلوکین کے حق میں دعاءکی ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے گنڈ بل بٹوارہ میں پیش آئے سانحہ کے متاثرین کے ساتھ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سوموار کے روز ملاقات کی ۔ انہوںنے گنڈ بل کے دورہ کے دوران متاثرین کے ساتھ بات کی اور ان کی ڈھارس بندھائی ۔ لیفٹیننٹ گورنر کے ہمراہ انتظامیہ کے کئی افسران بھی موجود تھے ۔ اس موقعے پر لیفٹیننٹ گورنر نے اس حادثے میں مرنے والے افراد اور لاپتہ افراد کے کنبوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدری کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ خبر ان ان تک پہنچتی تو انہیں کافی دکھ ہوا ۔ ایل جی نے بتایا کہ افسران کو پہلے ہی ہدایت کی گئی ہے کہ لاشیں کو ڈھونڈنے کےلئے کوششیں تیز کی جائے ۔ ایل جی منوج سنہا نے بتایا کہ سکولی بچوں کے اس حادثے میں لقمہ اجل بننے پر انہیں کافی صدمہ پہنچناہے ۔ ایل جی مقامی لوگوں کے ساتھ بھی بات کی اور انہیں یقین دلایا کہ فٹ برج کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو آر پار جانے کےلئے کشتی کا سہارا نہ لینا پڑے ۔ رواں ماہ کی 16تاریخ کو یعنی گزشتہ منگل کو بٹوارہ کے گنڈ بل علاقے میں دریاءپار کرتے ہوئے کشتی اُلٹ گئی اور اس میں 9افراد غرقآب ہوئے جن میں سے 6کی لاشیں پانی سے نکالی گئیں اور مزید 3جن میں باپ بیٹا بھی شامل ہے کی لاشیں ہنوز لاپتہ ہے ۔ وی وآئی سٹی رپورٹ کے مطابق اپنے دورہ کے دوران گنڈبل سانحہ کے متاثرین کے ساتھ ہمدری کااظہار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے انہیں یقین دلایا کہ ایل جی انتظامیہ کے ان کے ساتھ ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرگے کی ۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 16اپریل کی صبح قریب ساڑھے سات بجے گنڈ بل میں اُس وقت 19افراد کو پار لے جانے والی کشتی ٹوٹ کر ڈوب گئی جب وہ رسی کٹ گئی جس کے سہارے کشتی بان اس کو گنڈ بل سے دوسرے کنارے لے جارہا ہے ۔ کشتی میں سوار تمام افراد دریامیں ڈوب گئے جن سے میں حادثہ پیش آنے کے ساتھ ہی 10افراد کو بچالیا گیا جبکہ 6افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ باپ بیٹا سمیت ابھی بھی تین افراد لاپتہ ہے جس اُس وقت اس کشتی میں سوار تھے ۔ اس کشتی میں سکولی بچوں ، مزدور اور دیگر افراد سوار تھے جو اپنی اپنی منزلوں کی طرف جارہے تھے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس حادثے کے تین روز پہلے وادی میں شدید بارشوں کی وجہ سے دریائے جہلم میں پانی کی سطح کافی بلند تھی اور پانی کا بہاﺅ بھی کافی تھا جس کی وجہ سے کشتی بان اس کشتی پر قابو نہیں پاسکا اور یہ حادثہ پیش آیا۔