وادی کشمیر میں لوگوں کو جہاں پینے کے صاف پانی کی سخت قلت پائی جاتی ہے وہیں پر مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سال 2023میں جموں کشمیر کے ہر گھر میں نل کے ذریعے جل یعنی پانی پہنچانے کی کو شش کی جاے گی ۔اس بات کا انکشاف کرتے ہوے مرکزی وزارت نے کہا کہ ہر گھر میں نل کے ذریعے جل پہنچانے کے لئے جموں کشمیر میں خاص اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اب تک ضلع سرینگر اور ضلع گاندربل میں اس سلسلے میں سو فی صد ہدف حاصل کرلیا گیا ہے ۔ہر گھر نل لگانے سے پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ہے بلکہ ہر گھر پانی پہنچانے کا منصوبہ ہونا چاہئے ۔ نل ہونے کے باوجود اگر نل پینے کے پانی سے خالی رہیں گے تو اس بہتر ہے کہ نل کے بغیر ہی لوگ گزارہ کریں۔سرکاری طور پر بتایا گیا کہ جل جیون مشن کے تحت جموں کشمیر کو مجموعی طور پر 9289.15کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے ۔جبکہ اس سے قبل گزشتہ برس یعنی سال 2021-22میں 2747کروڑ کی رقم مختص کی گئی تھی ۔لیکن موجودہ بجٹ گذشتہ دو برسوں کے بجٹ کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے ۔یہ بجٹ اس لئے زیادہ رکھا گیا ہے تاکہ ہر گھر کو نل کے ذریعے پانی بہم پہنچایا جاسکے ۔چنانچہ جیسا کہ اوپر اس کا تذکرہ کیاجاچکا ہے کہ سرینگر اور گاندربل اضلاع میں سو فی صد گھرانوں کو نل کے ذریعے پانی بہم پہنچانے کا کام مکمل کیا گیا ہے ۔حکومت یہ دعوے کررہی ہے کہ اس مشن کے تحت ضلع سرینگر اور گاندربل میں سو فی صد ہدف حاصل کرلیا گیا ہے صحیح ہوسکتا ہے لیکن زمینی طور پر ابھی بھی اس بارے میں بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔ہر گھر میں نل موجود ہوسکتا ہے لیکن کیا ان میں پانی آتا بھی ہے یہ دیکھنا سب سے زیادہ ضروری ہے ۔اس وقت شہر کے بہت سے ایسے علاقے میں جن میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے ۔ اسلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ پانی کی فراہمی کا نظام موثر بنایا جاے اور اگر پانی مسلسل فراہم کرنے میں کوئی اڑچن آتی ہو یا کوئی تیکنیکی مسلہ درپیش ہو تو صارفین کو یہ بتایا جانا چاہئے کہ پانی کی فراہمی کس ٹایم اور کتنی مدت تک متاثر رہے گی لوگ اسی حساب سے گھروں میں پانی کا ذخیرہ کرینگے لیکن محکمے کی طرف سے بنا شیڈول پانی کی فراہمی روک دی جاتی ہے جس سے لوگوں کو زبردست مشکلات پیش آتی ہین ۔