جس طرح چہروںسے انسانوں کی شناخت کی جاتی ہے اسی طرح ہر ملک کے دارالحکومت سے اس شہر کی خوبصورتی اور نفاست کا اندازہ لگایاجاتا ہے یعنی یہ لازمی ہوتا ہے کہ ہر ملک کی راجدھانی خوبصورت ہونی چاہئے اور اس میں ہر وہ سہولت لوگوں کو میسر ہونی چاہئے جس سے زندگی آسان بن جاے ۔حکومت نے شہر سرینگر کو سمارٹ سٹی بنانے کا اعلان کرکے لوگوں کے دلوں میں ایک امید جگائی کہ اب شہر سرینگر بھی باہر کے شہروں کی طرح جاذب نظر بن جاے گا۔چنانچہ گذشتہ دنوں لیفٹننٹ گورنر نے سرینگر سمارٹ سٹی کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا ۔منوج سنہا کے اس عمل کے بارے میں بتایا گیا کہ شہر ی بنیادی ڈھانچہ مضبوط بنانے کی جانب یہ پہلا قدم قرار دیا جاسکتا ہے ۔اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ مقررہ وقت میں پروجیکٹوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ واقعی شہر سرینگر خوبصورتی کی ایک مثال بن جاے ۔اب شہر سرینگر ایسا بن پاے گا یا نہیں یہ وقت ہی بتاے گا لیکن ایک بات ضرور ہے ایل جی انتظامیہ نے سمارٹ سٹی کے حوالے سے جو پروجیکٹ شروع کیا ہے وہ قابل سراہنا ہے اور لوگوں کو امید بھی ہے کہ اگر کام مقررہ وقت کے اندر اندر مکمل کیاجاے گا تو واقعی سمارٹ سٹی پروجیکٹ کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے ۔انہوں نے اس پروجیکٹ کے بارے میں کہا کہ یہ مکمل ہونے کے بعد شہری بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرینگے ۔شہر کی خدمات کو بہتر بنائیں گے زندگی میں آسانی پیدا کرینگے اور شہریوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کو شہری نظم و نسق کو بہتر بنانے اور اس تاریخی شہر کی پوشیدہ تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے واضح توجہ کے ساتھ تشکیل دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے شہروں میں جامع اور پائیدار ترقی کے مشن کو تیز کرنے کے لئے موثر اقدامات کئے ہیں جن کی انہوں نے وضاحت بھی کی ہے ۔اس موقعے پر انہوں نے بٹہ مالو میں سوق مارکیٹ کے علاوہ ثقافتی مراکز کے قیام وغیرہ کا بھی اعلان کیا اس کے علاوہ انہوں نے بٹہ مالو قمرواری روڈ ،بٹہ مالو مومن آباد روڈ کے علاوہ کرن نگر سے گول مارکیٹ روڈ کی تعمیر و تجدید کا بھی اعلان کیا ہے ۔عوامی حلقوں نے اگرچہ اس کو سمارٹ سٹی کی جانب اہم اقدامات سے تعبیر کرکے سرکار کے ان اقدامات کی سراہنا کی ہے لیکن اہم مسلہ شہر کے اندرون کی طرف توجہ دینا ہے یعنی شہر کے گنجان اآبادی والے علاقوں میں کس طرح حکومت ایسے اقدامات اٹھاے گی جس سے لوگوں کو نہ صرف راحت مل سکتی ہے بلکہ اس سے شہر خوبصورت بھی بن سکتا ہے ۔شہر صرف لال چوک سے بلیوارڈ بٹہ مالو ڈلگیٹ یا قمرواری تک نہیں ہے بلکہ لوگوں کی اچھی خاصی تعدا د شہر کے اندرونی اور نچلے علاقوں میں قیام پذیر ہے جن کے لئے بھی راحت کے سامان بہم پہنچانے کی ضرورت ہے ۔شہر کے اندرونی علاقے جو زیادہ گنجان ہونگے وہاں رہنے والے لوگوں کو مناسب مقامات پر بسایا جاسکتا ہے سڑکیں کشادہ کی جاسکتی ہیں ۔دکانیں تعمیر کی جانی چاہئے ۔پارکنگ سہولیات بھی دستیاب رکھنے سے لوگ اطمینان کی سانس لے سکتے ہیں۔شہر کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ شہر کے اندرونی علاقے بھی توجہ کے مستحق ہیں ان علاقوں میں سیاحتی نکتہ نگاہ سے اہم مقامات ہیں جبکہ فن تعمیر ات کے کئی خوبصورت نمونے بھی ہیں یعنی قدیم عمارات بھی ہیں جو سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ سکتی ہیں اسلئے حکومت کو اس جانب فوری توجہ دینی چاہئے ۔
سمارٹ سٹی -شہر کو خوبصورت بنانے کی پہل