جیسا کہ بار بار ان ہی کالموں میں موسم سرما کی پریشانیوں کا تذکرہ کیا جاتا رہا ہے اس موسم میں آگ کی وارداتیں رونما ہوتی رہتی ہیں ۔جن سے بچاﺅ لازمی ہے کیونکہ آگ ایک ایسی بلا ہے جس سے آدمی عرش سے فرش پر گرجاتاہے ۔اب تک ہم دیکھ چکے ہیں کہ آگ کی وجہ سے کتنی تباہیاں ہوئی ہیں اور کتنی انسانی جانیں تلف ہوئی ہیں ۔حال ہی میں بلیوارڈ پر گھاٹ نمبر 9کے سامنے ہاوس بوٹوں میں آگ کی بھیانک واردات میں جہاں کروڑوں کا نقصان ہوا ہے وہیں دوسری جانب اس واردات میں تین غیر ملکی سیاح زندہ جل کر راکھ بن کر رہ گئے ہیں ۔اسی طرح روز کسی نہ کسی جگہ سے آگ لگنے کے واقعات کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہیں۔چنانچہ محکمہ فائیر اینڈ ایمر جنسی سروسز کی طرف سے تیس نکات پر مشتمل لوگوں کے لئے ایڈوائیزری جاری کردی گئی ہے جس میں احتیاط برتنے کی تلقین کی گئی اور کہا گیا کہ احتیاط برتنے سے نہ صرف آگ سے بچا جاسکتاہے بلکہ اس سے مالی اور جانی نقصان کا بھی خطرہ نہیں رہتاہے ۔ایڈوائیزری میں زیادہ زور گھر میں استعمال ہونے والے بجلی کے آلات یعنی الیکٹریکل آلات کی طرف مبذول کرواتے ہوے کہا کہ گھروں میں معیاری بجلی کے آلات استعمال کریں کیونکہ بعض لوگ فٹ پاتھوں سے غیر معیاری اورکم قیمت کے الیکٹریکل آلات خرید کر گھروں میں نصب کرتے ہیں جبکہ اس کے استعمال کیلئے غیر معیاری کیبل بھی خریدتے ہیں نتیجے کے طور پر معمولی سی غفلت یعنی زیادہ لوڈ کی وجہ سے تاریں یا بجلی کے آلات جل جاتے ہیں ۔اسی طرح گھروں میں گیس ہیٹر یا کھانے پکانے کے لئے استعمال کئے جانے والے سلینڈر غیر معیاری لائے جاتے ہیں جس سے کسی بھی وقت دھماکے ہوسکتے ہیں ۔جس سے بڑے پیمانے پر آگ لگ سکتی ہے اور اس کے ساتھ ہی اس سے بھی جانی اور مالی نقصان ہوتا ہے اس سے بچنے کے لئے جیسا کہ ایڈوائیزری میں کہا گیا کہ معیاری گیس سلنڈر استعمال کئے جائیں اور معیاری ہویا غیر معیاری ہر صورت میں احتیاط لازم ہے ۔ایڈوایزری میں سرکاری ملازمین سے کہا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ دن کے دوران جب وہ کام کرتے ہوں بخاری اور گیس ہیٹر ایک ہی کمرے میں نہ جلائیں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ گیس کبھی خارج ہوتی ہو اور آگ لگ جائے ۔ایک اہم ایڈوائیزری میں کہا گیا کہ ناقص اور غیر معیاری برقی آلات ،ہائی وارٹ کے الیکٹریکل روم ہیٹر ،اور ناقص الیکٹریکل کمبل کا استعمال نہ کریں ۔یہاں بعض لوگ پاور کمبل اور گرم پانی کی بوتلیں ایک ساتھ بستر میں رکھتے ہیں اس سے نہ صرف آگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بلکہ اس سے کرنٹ لگنے سے استعمال کرنے والا جل کر کویلہ بن سکتاہے یہ ایک خطرناک رحجان ہے جس سے احتیاط برتنی لازمی ہے ۔پرانے مکانوں میں وائیرنگ سسٹم انڈر ریٹڈ ہوتی ہے اس کو فوری طور بدل دینا چاہئے کیونکہ اس سے بھی شارٹ سرکٹ ہونے کا احتمال ہے ۔ایڈوائیزری میں کہا گیا کہ آئی ایس آئی سے تصدیق شدہ برقی آلات استعمال کریں ۔ایک آلے کیلئے صرف ایک ہی ساکٹ استعمال کیا جانا چاہئے ۔ٹوٹے ہوے سویچ اور پلگوں کو فوری طور بدل دیں ۔اسلئے قارئین کرام کو چاہئے کہ وہ ان مشوروں پر عمل کریں تاکہ آگ سے بچا جاسکے