سردیاں شروع ہوتے ہی وادی میں چاروں اور فلو وبا کی طرح پھیلتا ہے اور بعض لوگ از خود اینٹی بائیوٹکس استعمال کرتے ہیں جو لوگ فلو کی بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں ڈاکٹر بھی ان کو اینٹی بائیو ٹیکس کی ادویات تھما دیتے ہیں اور مریض بھی خوشی خوشی اینٹی بائیو ٹکس لے کر گھر چلاجاتا ہے ۔لیکن گذشتہ دنوں فلو کے ماہر ڈاکٹر جو ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے سربراہ بھی ہیں نے انکشاف کیا کہ فلو میں مبتلا ہونے والے افراد کو اینٹی بائیو ٹکس نہیں بلکہ اینٹی وائیرل ادویات کی ضرورت ہوتی ہے جو اکثر ڈاکٹرتجویز نہیں کرتے ہیں اس طرح بقول ان کے مریض کے شفایاب ہونے کے بہت کم امکانات ہوتے ہیں اور مریض اس سے بہت سی پیچیدگیوں میں مبتلا ہوتا ہے ۔ڈاکٹر نثار الحسن نے اس سلسلے میں اخبارات کے لئے جو بیان جاری کیا ہے اس میں انہوں نے کہا کہ ”بعض ڈاکٹروں کو یہ غلط فہمی ہے کہ اینٹی بائیوٹکس فلو پر زیادہ تیزی سے قابو پانے میں مد دکرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فلو کے لئے اینٹی بائیو ٹک نہ صرف نامناسب ہیں بلکہ مریضوں کو اینٹی بائیو ٹک مزاحم انفیکشن کے خطرے میں بھی ڈال دیتے ہیں“اس کا مطلب یہ ہے کہ جو ڈاکٹر فلو کے لئے اینٹی بائیوٹک استعمال کرتے ہیں انہیں اپنی تشخیص میں تبدیلی لانی چاہئے اور مریضوں کو ڈاکٹر نثار الحسن کے مشورے کے مطابق اینٹی وائیرل ادویات تجویز کرنی چاہئے ۔وادی میں دیکھا گیا ہے کہ لوگ از خود کسی بھی بیماری کے لئے ادویات استعمال کرتے ہیں بہت سے لوگ ڈاکٹروں سے صلاح مشورہ لینے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے ہیں لیکن یہ غلط روش ہے جسے ترک کیاجانا چاہئے کیونکہ یہ صحت کا معاملہ ہے اس میں کسی بھی طرح کی غفلت یا سہل انگاری جائیز نہیں ۔اس وقت سردیوں کا موسم ہے وادی میں فلو ایک عام بیماری ہے جس میں ایک اندازے کے مطابق پچاس فی صد سے زیادہ لوگ مبتلا ہیں ۔اس بارے میں ڈاکٹر موصوف کا کہنا ہے کہ فلو کے مریضوں کو جلد از جلد اینٹی وائیرل ادویات لینی چاہئے اور ڈاکٹروں کو لیب ٹیسٹ کے نتایج کا انتظار نہیں کرنا چاہئے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ موجودہ حالات میں فلو میں مبتلا مریضوں کے لئے کون سی دوائی زیادہ موثر ثابت ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ فی الحال oseltamivir ہر قسم کے فلو کے لئے سب سے موثر اینٹی وائیرل دوا ہے جس میں H1N1,H3N2اور انفلوئینزا Bوائیرس شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ دو ہفتے یا اس سے زیادہ عمر کی حاملہ خواتین اور بچوں کو محفوظ طریقے پر دی جاسکتی ہے ۔ڈاکٹر موصوف کا مزید کہنا ہے کہ اگرچہ اینٹی وائیرل ادویات فلو کے مریضوں کو جان بچانے والے فواید فراہم کرتی ہیں لیکن بدقسمتی سے وہ تجویز کردہ نہیں ہیں طبی ماہرین فلو کے مریضوں کے لئے غیر ضروری اینٹی بائیوٹکس تجویز کرتے ہیں حالانکہ اینٹی بائیوٹکس میں وائیرس کے خلاف سرگرمی نہیں ہوتی ہے ۔بہتی ناک ،گلے میں خراش یا کھانسی کے ساتھ آپ ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیںتو وہ اینٹی بائیو ٹکس ادویات تجویز کرتے ہیں انہیں یہ غلط فہمی ہوتی ہے کہ اینٹی بائیو ٹکس فلو پر زیادہ تیزی سے قابا پانے میں مدد کرتی ہے لیکن یہ نامناسب ہے ۔