لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے یہاں سول سیکریٹریٹ میں منعقدہ ایک اجلاس میں روڈ سیفٹی کے مختلف پہلووں پر غور کیا اور سڑک حادثات کو روکنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو ترجیحات میں شامل کرنے پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹریفک اور ٹرانسپورٹ افسروں کو اپنے فرایض منصبی کی انجام دہی کے دوران یہ بات یقینی بنانی چاہئے کہ سڑک حادثات کے لئے جو بنیادی وجوہات ہیں ان کو دور کیا جاے تاکہ حادثات کی رفتار کو کم کیا جاسکے یا ایسے اقدامات اٹھائین جائیں جن سے حادثات کی مکمل طور پر روک تھام ہوسکے ۔منوج سنہا نے ٹریفک حکام سے کہا کہ وہ یہ دیکھیں کہ کہیں از خود کوئی ڈائیور شن نہ لگایا گیا ہو ۔کسی نے سڑک تو نہیں کاٹی وغیرہ وغیرہ ۔لیکن یہ بات سب جانتے ہیں کہ ٹریفک حادثات کی کتنی وجوہات ہوسکتی ہیں ایک ہو تو بتائی جاسکتی ہے یہاں تو درجنوں وجوہات ہیں جو حادثات کا باعث بن جاتی ہیں ۔سب سے بڑی اور اہم وجہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں قرار دی جاسکتی ہیں ۔یہ بات سب لوگ اور خاص طور پر گاڑیاں اور دو اور تین ویلر چلانے والے گاڑیون کے ڈرائیور حضرات کو سمجھنی چاہئے کہ بنیادی طور پر ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی اور اہم وجہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی قرار دی جاسکتی ہے ۔کیونکہ اگر گاڑیاں سکوٹر ،موٹر سائیکل ،آٹو رکشا چلانے والے مکمل طور پر ٹریفک قوانین پر عمل کرینگے تو حادثات کی تعداد بہت کم بلکہ یوں کہنا ٹھیک ہوگا کہ نہیں ہونے کے برابر ہوسکتے ہیں۔لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ یہاں تقریباً 95فی صد لوگ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوتے ہیں ۔مسافر گاڑیوں کے ڈرائیور اوور لوڈنگ کے بغیر نہیں رہ سکتے دوسری اہم بات یہ ہے کہ وہ جہاں جی چاہے گاڑیاں بیچ سڑک پر کھڑی کرکے سواریوں کو اٹھاتے ہیں ۔یہ شہر و گام کسی بھی جگہ اس بات کا مشاہدہ کیاجاسکتا ہے ۔دو وہیلر چلانے والے تو کبھی بھی ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرتے ہی نہیں ۔ان کو اس بات کی کوئی پروا نہیں ہوتی ہے کہ اوور ٹیکنگ کہاں سے کرنی ہے اور یہ لوگ کبھی گاڑی کے دائیں جانب تو کبھی بائیں جانب انتہائی تیز رفتاری سے نکل جاتے ہیں نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اس طرح حادثات رونما ہوتے ہیں ۔چونکہ ان کو کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہوتا ہے اسلئے وہ اس بات کی کوئی پروا نہیں کرتے ہیں کہ وہ کس طرح اوور ٹیکنگ کرتے ہیں ۔دوسرا اہم مسلہ کرتب بازی کا ہے نوجوان موٹر سائیکلسٹ اکثر کرتب بازی کا مظاہرہ کرکے موت کو دعوت دیتے ہیں ۔گذشتہ دنوں ٹریفک پولیس نے اگرچہ کئی ایک کو پکڑ لیاہے اس کے باوجود یہ سلسلہ برابر جاری ہے ۔بہت سے ڈرائیوروں کے پاس لائیسنس نہیں ہوتی ہے بیشتر کے پاس لازمی دستاویزات نہیں ہوتی ہیں ۔حادثات کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر ناجائیز قبضہ ہے ۔ریڈی والے وغیرہ بیچ سڑک ریڈیاں لگا کر ٹریفک میں خلل کا باعث بن جاتے ہیں ۔کئی ایک محکمے سڑکیں کھود کر ان کو اسی طرح چھوڑ دیتے ہیں ان کی میکمڈایزیشن نہیں کی جاتی ہے ۔غرض بہت سی وجوہات ہوتی ہیں جن کی طرف محکمہ ٹریفک کو دھیان دینے کی ضرورت ہے اور جن کا علاج کرنے سے ٹریفک حادثات میں کمی ہوسکتی ہے۔