کسان فنڈ دینے والی حکومت ہی نے کسانوں سے اس فنڈ کی وصولی کا نوٹس جاری کر دیا : کانگریس
نئی دہلی، یکم ستمبر (یو این آئی) مودی حکومت کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے کانگریس نے جمعرات کے روز کہا کہ اس کی سوچ کسان کوذلیل کرنے کی ہے ، اسی لیے کسان فنڈ دینے والی حکومت ہی نے کسانوں سے اس فنڈ کی وصولی کا نوٹس جاری کر دیا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنے دوست صنعت کاروں کو بہت پیسہ دیا ہے اور ان سے وصولی کے بجائے کسان فنڈ کا پیسہ کسانوں سے وصول کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کسان ندھی یوجنا شروع کی اور کسانوں کے کھاتے میں چھوٹی سی رقم ڈالی، لیکن اب اس رقم کی وصولی کے لیے کسانوں کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ کسان فنڈ کی وصولی کے نوٹس کو کسان کی توہین قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسان فنڈ کو کسان کی توہین بنانے کی کوشش کرنے والی حکومت کو کسانوں کو جاری کیے گئے یہ تمام نوٹس فوری واپس لینے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اتر پردیش میں کسانوں کو نا اہل قرار دے کر کسان فنڈ کی رقم واپس کرنے کا نوٹس بھیجا ہے ۔ اس طرح کی کارروائی فوری طور پر روکی جائے اور کسان سمان ندھی کو کسان اپمان ندھی نہ بنایا جائے ۔ حکومت نے اپنے دوست صنعت کاروں کے لاکھوں کروڑوں کے قرض معاف کر دیے ہیں لیکن کسان فنڈ کے پیسے غریب کسانوں سے واپس لیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے یہ اسکیم 2019 میں شروع کی تھی تو اس وقت عام انتخابات ہونے والے تھے اور لوک سبھا انتخابات سے پہلے حکومت نے کسانوں کے بینک اکا¶نٹ میں کسان سمان ندھی کی پہلی قسط بھیجی تھی۔ اب مرکزی حکومت کہہ رہی ہے کہ جو لوگ اس کے اہل نہیں ہیں اورانہیں کسان سمان ندھی ملی ہے تو اسے واپس کرنا ہوگا اور اس کے لیے نوٹس بھیجے جارہے ہیں۔اتر پردیش کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ ریاست میں اب تک اوسط سے 44 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور کسانوں کو پریشانی کا سامنا ہے ۔ کم بارش کی وجہ سے خریف کی تمام فصلیں سوکھ گئی ہیں۔