چینلوں پر فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے اور بھارت کے خلاف پروپگنڈا کا الزام
مرکز نے 78یوٹیوب نیوز چینلوں پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان چینلوں کے ذریعے بھارت کے خلاف پروپگنڈا،فرقہ وارانہ نفرت اور جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی تھیں۔ وزارت اطلاعات و نشریات کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ یہ سبھی یوٹیوب چینلز ہندوستان میں دہشت پیدا کرنے، فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے اور عوامی نظام کو بگاڑنے کے لیے جھوٹی، غیر مصدقہ جانکاری عام کر رہے تھے۔اطلاعات کے مطابق 19 جولائی کو مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات نے ملک کے 78 یوٹیوب نیوز چینل پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ ساتھ ہی ان یوٹیوب نیوز چینلز سے جڑے سوشل میڈیا اکاونٹس کو بھی بلاک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ آئی ٹی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69اے کی خلاف ورزی کے الزام میں یہ کارروائی کی گئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومت نے 2021 اور 2022 کے درمیان اب تک 560 یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کا حکم صادر کر چکی ہے۔قابل ذکر ہے کہ وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے اس سے قبل بھی کئی بار یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کی کارروائی کی ہے۔ اپریل میں ہندوستان کی قومی سیکورٹی، خارجہ تعلقات اور عوامی نظام سے متعلق غلط خبر پھیلانے کے الزام میں 16 یوٹیوب نیوز چینلز کو بلاک کر دیا گیا تھا۔ ان میں 10 چینل ہندوستان اور 6 پاکستانی تھے۔ آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت ایمرجنسی طاقتوں کا استعمال کرتے ہوئے انھیں بلاک کیا گیا تھا۔وزارت اطلاعات و نشریات کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ یہ سبھی یوٹیوب چینلز ہندوستان میں دہشت پیدا کرنے، فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے اور عوامی نظام کو بگاڑنے کے لیے جھوٹی، غیر مصدقہ جانکاری عام کر رہے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ جن یوٹیوب نیوز چینلز کو بلاک کیا گیا ہے ان کے ناظرین کی تعداد 68 کروڑ سے زیادہ تھی۔