سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت ابھی بھی ایسے بہت سے کام نہیں کئے گئے ہیں جن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا بے حد ضروری ہے ۔ایسا بھی نہیں سوچا جاسکتا ہے اور نہ ہی ایسی سوچ تعمیری قرار دی جاسکتی ہے جس میں یہ امید کی جاے گی کہ آج سمارٹ سٹی پروجیکٹ شروع ہوا اور کل پورے شہر میں انقلابی نوعیت کی تبدیلیاں کیوں دیکھنے کو نہیں مل رہی ہیں بلکہ عقل و شعور کا تقاضہ یہ ہے کہ لوگوں کی سوچ یہ ہونی چاہئے کہ جب سے سمارٹ سٹی پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے تب سے آج تک کتنا کام ہوا ہے اور کتنا کرنا باقی ہے ۔سمارٹ سٹی پروجیکٹ کا جہاں تک تعلق ہے تو یہ اس لئے شروع کیا گیا ہے کہ شہر کی خوبصورتی کو چار چاند لگ جائیں ۔جہاں جو کمی رہ گئی ہے اسے پورا کیا جاے۔لیکن عوامی حلقوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جب سے سمارٹ سٹی پروجیکٹ شروع کیا گیا تب سے ڈھنگ کا کوئی کام نہیں ہوسکا ہے ۔اس بارے میں لوگوں کو خاص طور پر سڑکوں کی حالت زار کے باعث پیش آنے والی مشکلات ہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ ابھی تک سڑکیں پوری طرح چست درست نہیں کی گئیں یعنی سڑکوں کی تعمیر و تجدید میں تساہل پسندی برتی جارہی ہے ۔کم از کم اتنا تو کہا جاسکتا ہے کہ 15اگست تک سڑکوں کی حالت انتہائی ابتر رہی ہے اور اب بھی ہے اگرچہ کئی ایک سڑکوں پر پیوند کاری کی گئی ہے لیکن اسی فی صد سڑکوں کی حالت برابر ابتر بنی ہوئی ہے ۔کسی بھی ملک ریاست یا خطے کی ترقی کا اندازہ اس کی سڑکوں کی حالت سے لگایا جاسکتا ہے اور جب یہاں کی سڑکوں کی طرف دیکھا جاے تو یہ بات صاف طور پر ظاہر ہوتی ہے ترقی کا کیا حال ہوگا۔بہرحال لوگوں کو اس بات کی امید پیدا ہوگئی تھی کہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کی شروعات کے بعد شہر میں کم از کم سڑکوں کی حالت بہتر ہوگی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا ہے ۔اسی طرح جہاں تک ڈرینیج سسٹم کا تعلق ہے تو وہ بھی کسی کام کا نہیں ہے بلکہ پورے شہر میں ڈرینیج سسٹم بد نظمی کا شکار ہے اور معمولی بارشوں سے سڑکیں جھیلوں کے مناظر پیش کررہی ہیں۔خاص طور پر شہر کے بالائی علاقوں میں حالات اطمینان بخش نہیں ۔ لال چوک اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں بارشوں کے بعد گھنٹوں پانی سڑکوں پر جمع رہتا ہے اگرچہ اب وہاں پلیڈیم سنیما کے پاس عارضی طور پر ڈی واٹرنگ پمپ نصب کئے گئے ہیں لیکن یہ مرض کا دایمی علاج نہیں بلکہ عارضی علاج ہے ۔اسلئے سمارٹ سٹی پروجیکٹ سے وابستہ ذمہ داروں کو بنیادی طور پر ان ہی باتوں یعنی مسایل کی طرف دھیان دے کر سمارٹ سٹی کے اصلی مقاصد کی آبیاری کرنی چاہئے ۔شہر میں جہاں ہر طرف سڑکوں کا جال بچھایا گیا ہے وہیں دوسری طرف یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ شہر میں کئی جگہوں پر Bottle necksہیں جن کو ہٹایا جانا چاہئے تاکہ ٹریفک اچھی طرح سے چل سکے اور راہ گیروں کو بھی کسی قسم کی مشکل پیش نہ آسکے ۔شہر کو خوبصورت بناکر زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو شہر کی سیاحت پر راغب کیا جاسکتا ہے کیونکہ بہت سے سیاح صرف پرانے سرینگر شہر کو دیکھنے کے لئے یہاں آتے ہیں ۔اسلئے قدیم طرز کے رہایشی مکانوں یا دوسری عمارتوں کو چھیڑے بغیر یہاں یعنی شہر میں خوبصورتی کا ایک ایسا ڈھانچہ تیار کیا جانا چاہئے جس سے شہر سرینگر پوری دنیا کے سیاحوں کی دلچپسی اور توجہ کا مرکز بن سکے ۔
(سمارٹ سٹی پروجیکٹ اور شہر کی خستہ حال سڑکیں)