لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے گذشتہ دنوں جموں میں سکاسٹ میں کسان میلے کا افتتاح کرتے ہوے کہا کہ زرعی شعبے کو ترقی دینے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھاے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہم روایتی علم ،جدید سائینس اور ٹیکنالوجی سے پیداواری صلاحیت بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم مارکیٹنگ کی بہتر سہولیات فراہم کررہے ہیں اور بجلی آبپاشی ،سستے قرضہ جات اور دیہی بنیادی ڈھانچہ جیسے کئی دیگر مسایل کو حل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ایل جی نے کہا کہ نامیاتی پیداوار کی صلاحیت کو بروے کار لانے کے لئے ہر برس 500کاروباری کسانوں کو ہینڈ ہولڈنگ اور علم پر مبنی انٹرونشن فراہم کی جاے گی۔حکومت کی طرف سے اس قسم کے میلوں کا انعقاد اس لئے کیا جارہا ہے تاکہ لوگوں اور خاص طور پرکسانوں کو زیادہ سے زیادہ منافع حاصل ہواور لوگوں کو بھی اس شعبے سے مستفید ہونے کا موقعہ مل سکے ۔اس میلے کے دوران اعلان کیا گیا کہ جموں کشمیر میں حکومت کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی تک براہ راست رسائی فراہم کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔موجودہ حالات میں جبکہ آبادی بڑھ رہی ہے خود غرض عناصر کی طرف سے زرعی اراضی پر قبضہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور جس زرعی اراضی پر قبضہ کیاجاتا ہے اسے غیر زرعی مقاصد کے لئے استعمال کیاجاتا ہے ۔اس سے زرعی پیداوار کافی حد تک گھٹ گئی ہے ۔زرعی پیداوار میں اسی صورت میں اضافہ ہوسکتا ہے جب اراضی دستیاب ہوگی ۔کل تک جہاں ہر ے بھرے کھیت نظر آرہے تھے آج وہاں بڑی بڑی عمارتیں اور کارخانے نظر آتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے از خود اس طرح اپنے پاﺅں پر کلہاڑی ماری ہے ۔لیکن اب موجودہ حکومت جس کی سربراہی لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کررہے ہیں نے زرعی شعبے کو بڑھاوا دینے کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے زرعی سیکٹر میں انقلابی تبدیلیاں آنے کا امکان ظاہر کیاجارہا ہے ۔آج کے دور میں زرعی انقلاب لانے کے لئے جہاں جدید ٹیکنالوجی کو بروے کار لانے کی ضرورت ہے وہیں دوسری طرف کسانوں کو آسان قسطوں پر قرضہ جات فراہم کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔اس کے ساتھ ہی اعلی بیجوں کی کوالٹی کی فراہمی بھی یقینی بنائی جانی چاہئے ۔لیفٹننٹ گورنر نے کہا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کو تمام کسانوں تک پہنچانے کے لئے خصوصی انتظامات کئے جارہے ہیں اور کشمیری کسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مائیکرو فائینانسنگ اداروں کے امکانات بھی تلاش کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگلے برسوں میں ساڑھے پانچ ہزار ہیکٹئر اراضی کو ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن میں تبدیل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔گذشتہ برس 320ہیکٹئیر میں سیب اور 2400ہیکٹئر اراضی میں سب ٹراپیکل پھل لگانے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے ۔کسان میلے کے دوران ایل جی نے انتظامیہ کے افسروں پر زور دیا کہ وہ کاشت کار برادری کو تمام سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچانے کے لئے کام جاری رکھیں تاکہ زمینداروں کو کسی بھی صورت میں کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے اور نہ ہی انہیں دفتروں کے چکر کاٹنا پڑیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کو ترقی دینے کے لئے وعدہ بند ہے ۔