باغبانی کا سیزن شروع ہورہا ہے اور لوگ کاروبار کے حوالے سے اور گھروں میں بھی کچن گارڈنز کے لئے سبزیاں اور پھول وغیرہ اُگانے کی تیاریاں کررہے ہیں ۔اس وقت مارکیٹ میں سبزیوں اور پھولوں وغیرہ کے بیجوں کی خرید و فروخت جاری ہے ۔درختوں کی چھوٹی چھوٹی ٹہنیاں بھی فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔غرض باغبانی کا سیزن شروع ہورہا ہے اور لوگ اس عمل میں شامل ہونے لگے ہیں ۔لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ابھی تک موسم نامہربان ہے ۔محکمہ موسمیات نے 19اور 20فروری کو رحمت باراں اور برفباری کی پیشن گوئی کی تھی جس کے نتیجے میں وادی اور جموں خطے میں ہلکی تا بھاری بارشیں ہوئیں اور بہت سے مقامات پر برفباری بھی ریکارڈ کی گئی۔اس سے سوکھی زمین اور بے جان آبی ذخائیر میں اگرچہ نئی جان آگئی لیکن جس قدر بارشیں یا برفباری متوقع تھی ایسی نہیں ہوئی اور لوگوں میں خاص طور پر زمینداروں اور کسانوں میں مایوسی پھیل گئی ہے ۔کئی بالائی علاقوں میں پہاڑوں کی چوٹیاں برف سے ڈھک گئیں ۔اس سے درجہ حرارت میں بھی کمی ہوگئی ہے ۔وادی میں طویل عرصے سے چشمے ،ندی نالے اور دریا وغیرہ سوکھ گئے تھے ان میں تھوڑی بہت جان آگئی لیکن جیسا کہ اوپر کہا گیا ہے کہ جتنی توقع تھی ایسا کچھ نہیں ہوا ۔وادی بھر میں پانی کی جو قلت پائی جاتی تھی وہ برابر موجود ہے ۔اگرچہ گلمرگ ،سونہ مرگ ،زوجیلا ،گومری ،منی مرگ ،دراس ،پہلگام اور کپوارہ کے بعض بالائی علاقوں کرناہ ،کیرن اور مثرھل میںہلکی برفباری ریکارڈ کی گئی لیکن زراعت کے حوالے سے دیکھا جاے تو یہ برفباری ناکافی قرار دی جاسکتی ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق کشمیر میں 9ملی میٹر سے 27ملی میٹر تک بارشیں اور برفباری ریکارڈ کی گئی ۔جو محکمہ موسمیات کے مطابق توقع یا ضرورت سے بہت زیادہ کم ہے ۔جموں خطے میں 23ملی میٹر سے 48ملی میٹرریکارڈ کی گئی جو وادی سے قدرے زیادہ ہے لیکن اس کے باجود جموں میں اس سے کوئی خاطر خواہ موسمی تبدیلی قرار نہیں دی جارہی ہے ۔اب محکمے نے 24فروری تک موسم خشک رہنے کی توقع ظاہر کی ہے اور کہا کہ 25سے 28فروری تک بھاری برفباری اوربارشوں کی پیشن گوئی کی ہے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا واقعی یہ پیشن گوئی صحیح ثابت ہوتی ہے ۔اس دوران جنوبی کشمیر سے ایک اور اچھی خبر موصول ہوئی ہے وہ یہ کہ اچھ بل کا چشمہ پھر سے بحال ہوگیا ہے ۔ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے لکھا ہے کہ ماں کی دعاﺅں کا اثر ہے اور ان دعاﺅں کو اللہ پاک کے دربار میں قبولیت ہوئی جس کے نتیجے میں اچھہ بل کا چشمہ پھر سے اپنی حالت میں واپس آگیاہے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چشمے کا پانی واپس آگیا ہے ۔ماہرین ارضیات اسے ایک مثبت تبدیلی کے طور پر دیکھتے ہیں اور ان کو اس بات کی امید ہے کہ جنوبی کشمیر میں اب تک جتنے بھی چشمے سوکھ گئے ہیں ان میں پھر سے پانی آنا شروع ہوجاے گا۔ا اچھہ بل چشمے میں دوبارہ پانی آنے کے حوالے سے محکمہ واٹر ورکس کے مقامی ایکزیکٹو انجئیر نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پانی چشمے میں مکمل طور پر بحال ہوا ہے اور اب اس کی سپلائی فوری طور پر شروع کی جاے گی۔یعنی جن دیہات کو اس چشمے سے پانی فراہم کیا جاتا تھا ان کو اب دوبارہ پانی فراہم کیا جاسکتاہے ۔موجودہ موسمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم سب کو پانی انتہائی کفایت شعاری سے استعمال کرنا چاہئے ورنہ وہ حالات تشویشناک رخ اختیار کرسکتے ہیں۔