پہلے تو سال کے صرف چند مہینوں اور وہ بھی گرما کے دوران سیاح یہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لئے آتے تھے لیکن اب تو سال کے سال سیاحوں کا تانتا بندھا رہتاہے ۔جو اقتصادی خوشحالی کے لئے ایک نیک شگون ثابت ہورہا ہے ۔اس وقت یعنی چلہ کلاں جب درجہ حرارت منفی ہوتاہے مین مغل باغات میں اچھی خاصی چہل پہل دیکھنے کو مل رہی ہے ۔جھیل ڈل میں بھی سیاح دن بھر شکاروں میں بیٹھ کر ڈل کی سیر کرتے ہیں ۔لیکن شہر ہ آفاق گلمرگ جانا اس وقت بہت دشوار بنتا جارہا ہے کیونکہ وہاں تک جانے میں اب کافی وقت صرف ہوتا ہے کیونکہ وہاں سیاحوں کا اس قدر رش رہتاہے کہ گھنٹوں ٹریفک جام ہوجاتاہے ۔کنزر نامی علاقے سے ہی سڑکوں پر گلمرگ جانے والی گاڑیوں کا جام لگ جاتاہے بہر حال جیسا کہ اوپر لکھا گیا ہے یہ ایک اچھی علامت ہے پورے کشمیر کے لئے ۔جتنی زیادہ تعداد میں سیاح یہاں آئینگے خوشحالی کا دور دورہ ہوگا اور لوگ بھی کام میں لگ جائینگے ۔سیاحت سے وابستہ لوگ اس وقت مطمعین ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ اس سے نہ صرف ان لوگوں جو براہ راست ٹوارزم سے جڑے ہیں کو فایدہ مل رہا ہے بلکہ ایسے لوگ بھی روزگار کمانے لگے ہین جن کا سیاحت سے بلاواسطہ تعلق ہے ۔حکومت کی طرف سے بھی یہاں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے جو اقدامات اٹھائے جارہے ہین وہ باعث اطمینان ہیں ۔سب سے پہلے ریل رابطوں کا ذکر کیا جانا ضروری ہے ۔اب دہلی سے براہ راست ریل گاڑی آنے والی ہے ۔کل ہی کٹرا بڈگام ٹریک پر 18 کوچز کا ٹرائیل رن مکمل ہوا آزمائیشی کوچ بڈگام پہنچ گئے ۔کوئی دقت پیش نہیں آئی ۔نہ سیکورٹی کا کوئی مسلہ اور نہ ہی کوئی تیکنکی دشواریاں اس ٹرائیل رن میں درپیش آئیں ۔اس سے قبل سنگلدان تک ریل چلتی رہی کیونکہ کٹرا سے سنگلدان تک ٹریک پورا نہیں ہوا تھا لیکن وہ مکمل ہوگیا جس کو مد نظر رکھ کر ریلوے حکام نے کٹرا سے بڈگام تک براہ راست ریل چلانے کا فیصلہ کرلیا جو کامیابی سے ہمکنار ہوا۔اس سے سیاحت کو بہت زیادہ فروغ مل سکتاہے لیکن ریلوے حکام نے کٹرا تک ہی ایک ریل اور اس کے بعد سرینگر تک دوسری ریل چلانے کا جو فیصلہ کیا اس سے لوگوں میں مایوسی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح ریل تبدیل کرنے سے ہر کسی کو مشکل پیش آے گی اور تکلیف پہنچ سکتی ہے ۔اس لئے دہلی سے براہ راست سرینگر تک اور سرینگر سے براہ راست دہلی تک ریل سروس شروع کرنے سے لوگوں اور خاص طور پر سیاحوں کو بہت زیادہ آرام مل سکتاہے ۔دوسری جانب ٹنلوں کی تعمیر کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے وہ جہاں عام لوگوں کے لئے راحت کا باعث بن سکتاہے دوسری جانب سیاحت کے نقط نظر سے یہ ایک اہم قدم ہے جو حکومت کی طرف سے اٹھایا گیا ہے ۔سونمرگ ٹنل چالو کرنے سے سونہ مرگ جانے والے سیاحوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔اس کے بعد جب بھی زوجیلا ٹنل مکمل ہوگی اس سے انقلابی نوعیت کی تبدیلی آے گی کرگل سے سونہ مرگ تک راستہ بالکل آسان اور سفر مختصر ہوگا ۔گویا ٹوارزم کے لحاظ سے واقعی انقلاب آسکتاہے جو وادی میں رہنے والے لوگوں کے لئے خوش آیند ثابت ہوسکتاہے ۔