پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں سات مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد اب آج صبح یعنی 4جون کو ووٹوں کی گنتی شروع ہوجاے گی اور اسی حساب سے نتایج آنا شروع ہوجائینگے ۔اب کس کی سیاسی قسمت چمکے گی اور کس کے ستارے ماند پڑ جائینگے یہ سب اب آج ہی معلوم ہوجاے گا۔یہ جمہوریت کی معراج ہے یعنی لوگ ہی حکومت سازی کے لئے اپنے نمایندوں کو چنتے ہیں جو آگے چل کرحکومت کی باگ ڈور سنبھالتے ہیں ۔بھارت دنیا کا ایک عظیم جمہوری ملک ہے جہاں حکومت لوگوں کی رائے یعنی ووٹوں سے بنتی ہے ۔یہاں حکومت مسلط نہیں کی جاتی ہے بلکہ جمہوریت کا احترام کرتے ہوے لوگ اپنے من پسند نمایندوں کا انتخاب کرتے ہیں۔اس وقت ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا کے بہت سے ممالک میں حکمران اوپر سے مسلط کئے جاتے ہیں اور بغیر کسی ووٹنگ حکومتیں بنائی جاتی ہیں ۔لیکن ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے بلکہ جمہوری طرز نظام میں ووٹوں کی کافی اہمیت ہے اور جس کسی پارٹی یا ممبر کو زیادہ ووٹ ڈالے جاتے ہیں اسی کے ہاتھ میں عنان اقتدار تھمادیا جاتاہے ۔اب آج صبح سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوجاے گی اور نتایج بھی آنا شروع ہوجاینگے ۔جموں کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کی پانچ نشستوں کے لئے ووٹنگ کی گنتی کیلئے تمام انتظامات کئے گئے ہیں ۔پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کے لئے یہاں 9مراکز قایم گئے گئے ہیں جبکہ نئی دہلی میں بھی ایک مرکز قایم کیا گیا ہے ۔اس مرکز پر مائیگرنٹ پنڈتوں کی طرف سے ڈالے گئے ووٹوں کی کاونٹنگ شروع ہوگی ۔یہاں تقریباً ایک سو امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کئے تھے جن میں کئی خواتین بھی شامل بتائی گیں ۔جو سب سے اہم امیدوار میں ان میں سابق وزرائے اعلی محبوبہ مفتی،عمر عبداللہ کے علاوہ وحید پرہ ،سجاد غنی لون ،اشرف میر ،انجینر رشید ،ڈاکٹر جیتندر سنگھ ،لال سنگھ ،جگل کشور ،میاں الطاف ،رمن بھلہ ،جی ایم سروری وغیرہ شامل ہیں ۔مقابلہ سخت ہے اور اب یہ دیکھنا ہے کہ کس کی قسمت میں کیا ہوگا۔اس بار گذشتہ الیکشنوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ۔اس بارے میں چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ مشترکہ ٹرن آوٹ 58.46فی صد رہا ہے جو گذشتہ 35برسوں میں سب سے زیادہ پولنگ میں شرکت ہے ۔یکم جون کو جوں ہی ووٹنگ کا ساتواں اور آخری مرحلہ اختتام پذیر ہوا تو پرائیویٹ ٹی وی چینلوں کے درمیان ایکزٹ پول دکھانے کی دوڑ لگ گئی ۔مختلف چینلوں کی طرف سے اس بارے میں الگ الگ اعداد وشمار ظاہر کئے جارہے ہیں تاہم ایک بات مشترک ہے کہ تمام چینلوں کی طرف سے جو ایکزٹ پول دکھائے گئے ان میں این ڈی اے کو کامیابی کی دہلیز پر دکھایا گیا ۔ادھر جموں کشمیر کی پانچ نشستوں کے بارے میں بھی اسی طرح کے الگ الگ اعداد وشمار دکھائے جاتے ہیں ۔بہر حال ایکزٹ پول محض قیاس آرائیاں ہوتی ہیں جو آج صبح آٹھ بجے ختم ہوجائینگی ۔انتخابات میں کس کے مقدر میں کیا لکھا گیا ہے وہ آج کی ووٹ شماری کے دوران ظاہر ہوجاے گا کیونکہ کس کو کامیابی ملے گی اور کس کو نہیں اس بارے میں ووٹ شماری سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔