حقوق صارفین سے اکثر و بیشتر کشمیری نابلد ہیں ۔کشمیری عوام کو معلوم ہی نہیں ہے کہ حقو ق صارفین کیا ہیں ؟لوگ کوئی چیز خریدتے ہین اور اگر یہ غیر معیاری ثابت ہوا یا اس کی قیمت زیادہ وصول کی گئی تویہ صارف زیادہ سے زیادہ دکاندار سے اس کی شکایت کرتاہے اور بس۔اسی پر اکتفا کیا جاتا ہے کیونکہ صارف کو یہ معلوم ہی نہیں ہے کہ آئین نے اسے کتنے حقوق دئے ہیں اور اگر یہ ان کا استعمال کرے گا تو دھوکہ دہی یا بہ الفاظ دیگر چیٹنگ کرنے والے تاجر کو جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا اور وہ جیل کی ہوا بھی کھا سکتاہے ۔لیکن افسوس صارفین کو ان کے حقوق کی جانکاری دینے کا کوئی منظم طریقہ یہاں نہیں ہے اور نہ ہی متعلقہ محکمے کی طرف سے حقوق صارفین کے بارے میں کوئی تشہیری مہم چلائی جارہی ہے ۔نتیجہ سب کے سامنے عیاں ہے کہ صارفین کو دن دھاڑے لوٹا جارہا ہے ۔لوگ خون پسینے کی کمائی سے مختلف نوعیت کی چیزیں خریدتے ہین لیکن ان کو یا تو کم وزن دیا جاتا ہے یا ان کو غیر معیاری اشیاءتھمادی جاتی ہیں ۔اس طرح ان کو دھوکہ دیا جاتا ہے ۔حال ہی میں سرینگر شہر کی ایک گیس ایجنسی پر لیگل میٹرولوجی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے پچاس ہزار روپے کا جرمانہ عاید کیا گیا ۔لوگوں نے اس پر جہاں اطمینان کا اظہار کیا وہیں ان کو اس بات کا دھیان رکھنا چاہئے کہ وہ کس طرح چیزیں خریدتے ہیں ۔صارفین کو یاد رکھنا چاہئے کہ آئین نے ان کو اس حوالے سے جو حقوق دئے ہیں ان کو اسی صورت میں قانونی شکل دی جاسکتی ہے جب غلطیوں یا کوتاہیوں کے مرتکب دکانداروں ،گیس ایجنسی مالکان وغیرہ کو قانون کے شکنجے میں جکڑ دیاجائے جب صارف بھی قانونی طریقے پر خریداری کرینگے ۔قانونی طور پر خریداری کا مطلب ہے کہ اگر مارکیٹ میں کوئی چیز خریدنی ہوتو دکاندار ،ایجنسی یا فیکٹری مالکان سے اس چیز جو خریدی جاے کا باضابطہ ووچر حاصل کیا جانا چاہئے یعنی جس چیز کے لئے پیسے ادا کئے جائینگے اس کی باضابطہ رسید حاصل کی جانی چاہئے اور اگر دکاندار وغیرہ نے کوئی دھوکہ دہی کی ہوگی تو اسی رسید کے بل پر اس کے خلاف عدلیہ میں کیس دائیر کیا جاسکتاہے ۔یہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کوئی بھی صارف گیس سلنڈرخریدتے وقت نہ تو ڈیلوری بوائے سے رسید حاصل کرتا ہے اور نہ ہی گیس سلنڈر کا وزن چیک کرتا ہے ۔لیگل میٹرولوجی دیپارٹمنٹ کی طرف سے لوگوں سے کہا گیا کہ وہ گیس سلنڈر خریدتے وقت ڈیلوری بوائے سے باضابطہ پیسوں کی رسید حاصل کریں اور گیس سلنڈر کا وزن کروائیں ۔محکمے کے ذرایع کا کہنا ہے کہ ہر ڈیلوری وین میں گیس سلنڈر کا وزن کرنے والا آلہ موجود ہوتا ہے اسلئے گیس سلنڈر خریدتے وقت اس کا وزن ضرور کروائیں ۔لیکن نوے فیصد صارفین کو یہ معلوم ہی نہیں ہے وہ ڈیلوری بوائے سے سلنڈر خریدتے وقت نہ تو پیسوں کی رسید حاصل کرتے ہیں اور نہ ہی گیس سلنڈر کا وزن کرواتے ہیں ۔گذشتہ دنوں جو خبر آئی ہے کہ ایجنسی پر جو جرمانہ عاید کیا گیا وہ ایک صارف کی شکایت پر کیا گیا جس نے یہ شکایت کی تھی کہ ایک مخصوص گیس ایجنسی کی طرف سے صارفین کو جو گیس سلندر فروخت کئے جاتے ہیں ان کا وزن بہت کم ہوتا ہے ۔ان حالات میں صارفین کو چاہئے کہ وہ سب سے پہلے حقوق صارفین کے متعلق جانکاری حاصل کرین اور بعد میں مختلف نوعیت کی اشیاءخریدتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ خرید وفروخت قانون کے دائیرے میں کی جاے تب ہی صارفین اپنے حقوق کے لئے قانونی لڑائی لڑ سکتاہے ۔