کل کی برفباری کو اگر اس سیزن کی سب سے بڑی برفباری کہا جاے تو بیجا نہیں ہوگا۔سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب شہر سرینگر میں برفباری ہوئی صبح چاروں اور سفید برفانی چادر بچھی ہوئی تھی ۔لوگ ایکد وسرے کو مبارکباد دیتے رہے کیونکہ چلہ کلاں میں نہ سہی چلہ خورد میں ہی برفباری ہوئی ۔اگر اتنی برف چلہ کلاں میں ہوتی تو اس کا اثر دیر پا رہتالیکن اب کے جو برفباری ہورہی ہے اس کا زیادہ اثر نہیں رہتاہے کیونکہ موسم میں تھوڑی بہت تبدیلی آئی ہے جس کے نتیجے میں برف جلد پگھل جاتی ہے ۔اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر میں بھاری برفباری ہوئی ہے ۔میدانی علاقوں میں 6سے 9انچ برف ریکارڈ کی گئی جبکہ بالائی علاقوں میں 12سے 15انچ تک برفباری ہوئی ہے ۔کیا اس سے گرمائی ایام کے دوران پانی کی قلت دور ہوسکتی ہے اور کیا زراعت کے لئے اتنی سی برفباری کافی ہے ؟اس پر ماہرین نے کہا کہ اگر اتنی سی برف جنوری کے مہینے میں ہوتی تو موسم گرما میں نہ تو پانی کی قلت رہتی اور زرعی پیداوار بھی عمدہ ہوتی لیکن اس وقت جبکہ زمین میں قدرتی طور پر حرارت پیدا ہونے لگی ہے برف جلد ہی پگھلنے لگی ہے اسلئے گرمائی ایام میں یقینا پانی کی قلت ہوسکتی ہے جبکہ زرعی سیکٹر کے لئے اتنی سی برفباری کافی نہیں ۔بہرحال برفباری نہ ہونے سے بہتر ہے کہ کچھ ہوگئی ہے ۔ادھر اتوار کی صبح کو جو سڑکیں برف سے سفید نظر آرہی تھیں چند ہی لمحے بعد ان پر گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آئیں کیونکہ سڑکوں اور گلی کوچوں سے برف ہٹانے کا کام ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا گیا تھااور دوپہر سے پہلے تک ہر سڑک سے برف ہٹائی گئی تھی اور لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ تک آنے جانے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی ۔سوکھے ندی نالوں میں تھوڑی سی جان پڑ گئی ہے اور اس سے خشک سالی کے اثرات بھی کم ہونے لگے کیونکہ مسلسل موسم خشک رہنے سے بیماریوں نے جڑ پکڑ لئے تھے لیکن اب موسم نے کروٹ بدلی ہے اور برفباری ہوئی ہے ۔وادی میں برفباری سے شعبہ سیاحت کو بھی اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کا موقعہ ملا ہے ۔اب اس سیزن میں ونٹر گیمز کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے ۔گلمرگ میں ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ برفباری کے ساتھ ہی ہوٹلوں میں بکنگ شروع ہونے لگی ہے ۔جو ہوٹل کل تک خالی تھے ان میں آن لائین بکنگ شروع ہوگئی ہے اور کل اتوار کو سینکڑوں سیاح گلمرگ اور پہلگام یں قدرتی نظاروں اور خاص طور پر برفباری سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھے گئے ۔سیاح یہاں مغل باغات اور بلیوارڈ پر شینہ جنگ کرتے ہوئے دیکھے گئے ۔بیشتر سیاح صرف برفباری سے لطف اندوز ہونے کیلئے سرمائی ایام میں کشمیر کی سیر کیلئے یہاں آنا پسند کرتے ہیں لیکن جب یہاں برف باری ہی نہیں ہورہی تھی بیشتر سیاحوں سے یہاں آنے کا پروگرام ہی کینسل کروایا تھا لیکن جب انہوں نے سنا کہ گلمرگ اور پہلگام کے علاوہ دوسرے مقامات پر بھاری برفباری ہوئی ہے تو انہیں دوبارہ کشمیر کی یادیں ستانے لگیں اور اب ان کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا ہے ۔برفباری سے بجلی کی فراہمی پر کوئی اثر نہیں پڑا جبکہ شہر کے کسی بھی علاقے سے کوئی ایسی شکایت نہیں ملی ہے ۔سرینگر جموں شاہراہ اگرچہ جزوی طور پر کھلی ہے سوائے دو ایک مقامات پرسڑک کی حالت انتہائی خراب ہے ۔اسلئے اس سڑک کی تجدید و مرمت کا کام کرنے والے بیکن کو چاہئے کہ وہ ان مقامات کو ترجیحی بنیادوں پر ان کی مرمت کرکے ٹریفک کی آمد ورفت کو یقینی بنائیں۔