کشمیری عوام کے لئے سب سے بڑی خوش قسمتی کی بات ہے کہ اتل ڈولو جیسے اعلیٰ پایہ کے قابل افسر کی بحیثیت چیف سیکریٹری تقرری عمل میں لائی گئی جن کی موجودگی سے عام لوگوں کو سرکاری سکیموں وغیرہ سے مستفید ہونے کے سو فی صد امکانات پیدا ہوگئے ہیں کیونکہ اتل ڈولو ہر حال میں ایسے اقدامات اٹھاتے آے ہیں جن سے لوگوں کو کسی نہ کسی طرح فایدہ مل سکے ۔جب ان کے کیرئیر کی شروعات پر نظر دوڑائی جاتی ہے تو ایک قابل اور عوام دوست افسر کی شبیہ سامنے آتی ہے جنہوں نے ہر محکمے کے سربراہ اور کمشنر سیکریٹری کی حیثیت سے ان محکموں میں جان ڈالدی اور ایسی ایسی سکیمیں اور منصوبے تیار کئے جن سے اب بھی لوگ فایدہ اٹھارہے ہیں ۔اتل ڈولو جیسے قابل اور ہونہار افسر کا کئیر یر ہر صورت میں قابل فخر رہا ہے کیونکہ وہی افسر کامیاب اور ہونہار کہلاتا ہے جو عام لوگوں کو فایدہ پہنچاسکے اور اس معاملے میں ان کا کوئی ثانی نظر نہیں آتا ہے ۔کشمیر کے کولگام ڈسٹرکٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان افسر کو کشمیری عوام کی ضروریات ،رسم و رواج اور مزاج کے ساتھ ساتھ رہن سہن سے پوری واقفیت حاصل ہے اور اب تک ان کی یہ کوشش رہی ہے کہ کسی نہ کسی طرح جائیز طریقے پر اپنے لوگوں کو فایدہ پہنچا سکیں جس میں وہ کامیاب بھی ہوئے ہیں ۔محکمہ زراعت ہو یا میڈیکل ایجو کیشن جناب ڈولو نے اپنی مہارت ،قابلیت اور عوامی خدمات کے جذبے سے کام لے کر ان محکموں کو آسمان پر پہنچادیا ۔ان میں جو خامیاں تھیں وہ دور کردیں اور ان محکموں کو عوام دوست بنانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا ۔یہی وجہ ہے کہ جب اتل ڈولو کی بحیثیت چیف سیکریٹری تقرری عمل میں لائی گئی لوگوں نے خوشی اور مسرت کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے کافی امیدیں وابستہ کردیں اور ابھی ایک مہینہ بھی ان کو چارج سنبھالے نہیں ہوا ہے انہوں نے ایسے عوام دوست اقدامات اٹھائے کہ کشمیری عوام کو براہ راست مستفید ہونے کے مواقعہ حاصل ہونے لگے ۔حال ہی میں جب انہیں بحیثیت چیف سیکریٹری تعینات کیا گیا انہوں نے ایک ایک کرکے تمام محکموں کی کارکردگی کا جائیزہ لیا اور یہ سلسلہ برابر جاری ہے اس دوران انہوں نے جس کسی محکمے میں کوئی کمی بیشی محسوس کی تو اسے دور کرنے کی موقعے پر ہی ہدایات دیں ۔گذشتہ دنوں چیف سیکریٹری نے وادی اور جموں میں سکولوں کی مجموعی کارکردگی کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں جایزہ کیا اور ماہرین تعلیم کے ساتھ بھی اس موقعے پر تبادلہ خیال کیا ۔ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ کس طرح جموں کشمیر میں پورے تعلیمی ڈھانچے کو اس سطح پر لے جایا جاسکے تاکہ یہاں کے طلبہ اور طالبات مسابقتی امتحانات میں شامل ہوکر عمدگی سے کامیابیاں حاصل کرسکیں ۔اس کے بعد انہوں نے وکست بھارت سنکلپ یاترا کی پیش رفت کا جائیزہ لینے کے لئے ڈپٹی کمشنروں اور دوسرے متعلقین کی میٹنگ طلب کی جس میں انہوں نے ان افسروں سے اس یاترا کی کامیابیوں کے بارے میں پوچھا ۔اس موقعے پر چیف سیکریٹری نے کہا کہ اب تک 2516پنچایتوں میں دس لاکھ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی جو اپنے آپ میں ایک بڑی کامیابی تصور کی جاتی ہے ۔غرض بحیثیت چیف سیکریٹری کی تقرری کے جناب اتل ڈولو نے ایسے اقدامات اٹھائے ہیں اور اٹھابھی رہے ہیں جن سے یہ بات بخوبی سمجھ میں آتی ہے کہ وہ کتنے ماہر ایڈمنسٹریٹر ،قابل افسر ،دیانتدار بیوروکریٹ اور ایماندار ہیں کہ انہوں نے نیا عہدہ سنبھالتے ہی ایڈمنسٹریشن کو عوام دوست بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔