سردیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ دھند نے وادی میں روز مرہ کی زندگی مشکل بناکے رکھ دی ۔اس پر طرہ یہ کہ سرکاری دعووں کے باوجود بجلی کا نام و نشان تک نہیں ۔بجلی کی بحالی کا نہ کوئی شیڈول اور نہ بجلی کی کٹوتی کا کوئی شیڈول ۔پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر سیکریٹری نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں افسروں پر زور دیا کہ وہ صارفین کو شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی موجودہ صورتحال غیر اطمینان بخش ہے کیونکہ نہ صرف بغیر میٹر کے علاقوں میں بجلی دس دس بارہ بارہ گھنٹے بند رکھی جارہی ہے بلکہ میٹر والے علاقوں میں بھی بجلی سے متعلق صورتحال ٹھیک نہیں اور لوگ اس وجہ سے انتہائی پریشانی میں مبتلا ہیں ۔اس دوران ماہرین طب یعنی ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس موسم میں سردی کھانسی زکام اور بخار سے بچنے کے لئے ہر چھوٹے بڑے کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بند کمروں میں رہنے سے بہتر ہے کہ ایسے کمروں کا انتخاب کیا جاے جو ہوا دار ہو یعنی جس کمرے میں گرمی کے آلات ہوں وہاں لازمی طور پر ventilationبھی ہونی چاہئے بصورت دیگر جو اس طرح کے کمرے میں بیٹھے گااس کے بیماریوں میں مبتلا ہونے کے چانسز اور زیادہ بڑھ جاتے ہیں ۔ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا کہ نو زاید بچوں ،نونہالوں ،کمسن طلبہ اور دوسرے بزرگ شہریوں کے لئے یہ لازم ہے کہ وہ صبح اور شام کے وقت گھروں سے نکلنے کی کوشش نہ کریں بلکہ گھروں میں ہی رہیں اور اگر کسی وجہ سے گھروں سے باہر نکلنا ضروری ہو تو منہ اور ناک پر ماسک ضرور پہنیں اس سے انفکشن کا خطرہ کم ہوجاتا ہے ۔ڈاکٹروں نے کہا کہ بحالت مجبوری صبح اور شام کے وقت جو لوگ گھروں سے باہر نکلتے ہیں ان کو لازمی طور پر ماسک استعمال کرنے کی صلاح دی گئی ہے ۔ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے حالات و واقعات کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس وقت نزلہ زکام اور بخار عام ہے اور اس کے شکار زیادہ تر بچے ،عمررسیدہ افراد ،حاملہ خواتین اور جسمانی طور پر کمزور لوگ ہوتے ہیں جن کو زیادہ سے زیادہ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان سب بیماریوں میں اس وقت نمونیہ خطرناک بیماری ہے جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر والے افراد اور ذیابطیس کے مریضوں کو بھی زبردست احتیاط برتنی چاہئے کیونکہ ان کے اندرونی اعضاءپہلے ہی ان بیماریوں سے متاثر ہوچکے ہوتے ہیں اور اگر انہوں نے سردی سے بچنے کے لئے احتیاط سے کام نہیں لیا تو ان کو نمونیہ ہونے کا کافی خطرہ ہے جس سے انسانی جان بھی جاسکتی ہے ۔محکمہ موسمیات کی طرف سے جو روزانہ موسم سے متعلق پیشن گوئیاں کی جارہی ہیں ان کے مطابق موسم میں کسی بہتری کی امید نہیں ہے اور روز بروز سردی کی شدت بڑھ سکتی ہے اور دور دور تک بارشوں اور برفباری کے امکانا ت کو رد نہیں کیا جاسکتاہے ۔ان حالات میں لوگوں کو بحیثیت مجموعی سردیوں کے ان ایام میں احتیاط برتنی چاہئے ۔اس وقت تقریباًپچاس سے ساٹھ فی صد لوگ موسمی بیماریوں میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے ہسپتالوں ،پرائیویٹ کلنکوں اور دوسرے طبی اداروں پر لوگوں کا زبردست رش نظر آرہا ہے ۔