لیفٹننٹ گورنر نے 20اکتوبر بروز جمعہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے وادی کے باشندوں کو جوخوشخبری سنائی اس پر عوامی حلقوں میں مسرت کا اظہار کیا جارہا ہے ۔منوج سنہا کا یہ کہنا کہ اس سال لوگ برف اور بجلی ایک ساتھ دیکھینگے ایک خوش آیند بات ہوگی ۔انہوں نے پریس کانفرنس میں تفصیل سے ان اقدامات کا اعلان کیا جو موجودہ انتظامیہ کشمیری عوام کو بجلی فراہم کرنے کیلئے کررہی ہے ۔پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ بجلی کی بلاخلل فراہمی کے لئے آلیسٹنگ گرڈ کو مزید 220کے وی زینہ کوٹ گرڈ سے جوڑا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جی ڈبلیو 13قابل تجدید توانائی پروجیکٹ کے لئے وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے مشکور و ممنوں ہیں جنہوں نے موجودہ موسمی حالات اور آنے والے سرما کو مد نظر رکھ کر وادی میں بجلی کے معقول انتظامات کے لئے احکامات صادر کئے اور عملی کاروائی کی متعلقین کو ہدایت دی ۔اس طرح سرمائی ایام کے دوران وادی میں بجلی کی سپلائی پوزیشن اطمینان بخش ہوگی۔اگر اس وقت بجلی کی صورتحال کا جائیزہ لیا جاے گا تو وہ کسی بھی طور پر ٹھیک نہیں ۔سمارٹ میٹر والے علاقوں میں بھی بجلی ندارد جبکہ ان علاقوں میں بھی بیشتر اوقات کے دوران اندھیرا چھایا رہتاہے جہاں ابھی تک میٹر نہیں لگائے گئے ہیں۔اس سے ہر طبقہ پریشان ہوگیا ۔کارخانہ دار بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں جبکہ دوسرے صنعت کار ،دکاندار وغیرہ بھی بجلی کی فراہمی میں خلل سے کاروباری لحاظ سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔طلبہ اور طالبات کا وقت بھی بجلی کی عدم فراہمی سے وقت ضایع ہونے لگا ہے اگرچہ اب اس میں تھوڑی سی بہتری آئی ہے لیکن اب بھی صورتحال قدرے ویسی کی ویسی ہی ہے ۔لیکن جب سے منوج سنہا نے برف اور بجلی کی بات بتائی تو لوگوں کواطمینان حاصل ہوا کہ اب انہیں اس سرما میں بجلی کے حوالے سے پریشان ہونے کی نوبت نہیں آے گی۔ایل جی منوج سنہا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بجلی کی فراہمی کے لئے جو منصوبہ ترتیب دیا گیا وہ منفرد قسم کا ہے جس سے وادی میں رہنے والے لوگوں کو ہر طرح کی آسانیاں فراہم ہوں گی۔پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے لداخ کے لئے جی ڈبلیو 13قابل تجدید توانائی پروجیکٹ کو منظوری دی ہے اور اس پروجیکٹ کو لہیہ آلسٹینگ سری نگر لائین سے جوڑا جاے گا۔13گیگا واٹ قابل تجدید توانائی پروجیکٹ سے ملک کے دیگر حصوں کے علاوہ جموں کشمیر بھی مستفید ہوگا۔لداخ سے کشمیر کو بجلی کی دستیابی کی منتقلی سے جموں خطے میں بھی برقی رو کی صورتحال میں بہتری آے گی۔بجلی پیدا کرنے کیلئے ٹرانسمیشن لائین ہماچل پردیش اور پنجاب سے ہوتے ہوے ہریانہ تک چلے گی جو نیشنل گرڈ کے ساتھ مربوط ہوگی اور لداخ کے موجودہ گرڈ اور گاندربل میں 220کے وی آلسٹینگ گرڈ سے لیہہ آلسٹینگ سرینگر لائین کے ذریعے بجلی فراہم کی جاے گی ۔اور اس طرح اس سے وادی کشمیر کو بھی بجلی کے حوالے سے جو پریشانیاں اٹھانا پڑتی تھیں وہ بھی دور ہوسکتی ہیں ۔غرض وادی کو سرمائی ایام کے دوران بجلی کی فراہمی کے لئے جومنصوبہ تشکیل دیا گیا ہے وہ لوگوں کو سردیوں میں مناسب طریقے پر بجلی فراہم کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے ۔لوگوں کو اس بات کی امید ہے کہ اس اعلان پر پوری سے عمل درآمد ہوگا۔